|

وقتِ اشاعت :   May 14 – 2014

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے کراچی کے امن لئے ہرطرح کی حمایت کا اعلان کردیا ہے جو ان تمام لوگوں کے لئے پیغام ہے جو شہر کا امن و امان خراب کرنے کے ذمہ دار ہیں جب کہ وزیراعظم نے ایم کیوایم کے مطالبے پر آپریشن کے جائزے کے لئے کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔ گورنر ہاؤس کراچی میں وزیر اعظم کی زیر صدارت شہر میں امن و امان سے متعلق اہم اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے حیدر عباس رضوی نے کہاکہ ایم کیو ایم نے وزیر اعظم کے سامنے امن و امان کی صورت حال اور کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل، الطاف حسین کے پاسپورٹ اور ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے وزیر اعظم کو شہر میں امن و امان کے قیام کے لئے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ کراچی میں امن آئے  مگر ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے حوالے سے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے ایم کیو ایم کے مطالبے پر شہر میں جاری آپریشن کے جائزے کے لئے کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔ جس میں گورنر و وزیر اعلیٰ سندھ ، ڈی جی رینجرز، انٹیلی جنس اداروں کے حکام اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے نمائندے شامل ہوں گے۔  اس کمیٹی سے کراچی کے حالات بہتر ہوں گے۔ ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ کراچی ہی پاکستان ہے اور اس کا امن ہی پاکستان کا امن ہے ، اس بات کو سمجھتے ہوئے وزیر اعظم ، آرمی چیف اور صوبائی حکومت نے جس طرح اپنی فکر مندی کا اظہار کیا ہے وہ بہت اہم ہے۔ یہ ان تمام لوگوں کے لئے بہت بڑا پیغام ہے جو شہر کا امن و امان خراب کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ مسلح افواج کی جانب سے کراچی کے امن کے لئے کچھ بھی کرنے کا جو عزم ظاہر کیا ہے وہ قابل قدر ہے کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ کی تبدیلی کے حوالے سے جماعت اسلامی کے تمام دکھ اور درد کو بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں۔