|

وقتِ اشاعت :   May 16 – 2014

اسلام آباد: كابینہ كی اقتصادی رابطہ كمیٹی (ای سی سی) نے 2 ارب روپے كے رمضان پیكج کی منظوری دے دی جو 23 جون 2014 سے نافذ العمل ہوگا۔ كابینہ كی اقتصادی رابطہ كمیٹی كا اجلاس گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار كی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل كے حكام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا كہ پیر كوہ كے علاقے میں گیس كے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں اور ابتدائی طور پر یہ ذخائر 6 ایم ایم سی ایف ڈی یومیہ كے حساب سے 18 ماہ كی مدت كے لئے دستیاب ہوں گے اور مذكورہ عرصے كے بعد ان میں مزید اضافے كا امكان ہے جس پر رابطہ کمیٹی نے مذكورہ نئے ذخائر واپڈا كے تھرمل پاور اسٹیشن ’’گدو‘‘ كو فراہم كرنے كی منظوری دے دی۔ ای سی سی نے وزارت خزانہ كی جانب سے وزارت پانی وبجلی كو پاور سیكٹر كے لئے 31 ارب روپے كی ساورن گارنٹی فراہم كرنے كی بھی منظوری دی جو پاور سیكٹر كے لئے ’’سینڈیكیٹڈ ٹرم فسیلٹی‘‘ كے طور استعمال كی جاسكے گی۔ اجلاس میں 2 ارب روپے مالیت كے رمضان ریلیف پیكج بھی منظوری دی گئی جو 23 جون 2014 سے نافذ العمل ہوگا اور اس كے تحت یوٹیلٹی اسٹورز پر رمضان كے دوران عوام كو آٹے پر 6 روپے فی كلو گرام، گھی وككنگ آئل پر 10 روپے فی كلو گرام جبكہ دال چناد، دال مسور اور دال ماش پر 10 روپے فی كلو سبسڈی دی جائے گی۔ اسی طرح رمضان میں یوٹیلٹی اسٹورز پر چنے، بیسن، كھجور اور چاول پر10 روپے فی كلو، مشروبات پر 10 روپے فی لیٹر، چائے كی پتی پر 50 روپے فی كلو اور دودھ پر 10 روپے فی لیٹر سبسڈی دی جائے گی جبكہ مصالحہ جات كی قیمتوں میں بھی 10 فیصد كمی كرنے كی منظوری دی گئی ہے۔