ٹوکیو: جاپان صنعتی ترقی کے بعد اب انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں بھی ترقی یافتہ ممالک پر سبقت لے گیا ہے اور اس کی تازہ مثال وہ مشین ہے جس کی بدولت جاپانی شہری صرف 3 منٹ میں پاسپورٹ حاصل کرسکتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان میں ایک ایسی مشین تیار کی گئی ہے جو خود کار کمپیوٹر سسٹم کی مدد سے نئے پاسپورٹ بنانے اور پرانے پاسپورٹ کی تجدید صرف 3 منٹ میں کرتی ہے۔ اس مشین کے ذریعے پاسپورٹ کی تیاری کے پہلے مرحلے میں مشین کی ٹچ اسکرین کے ذریعے پاسپورٹ کے مالک کی شناخت کی جاتی ہے اور کمپیوٹر سسٹم چند سیکنڈز میں متعلقہ شخص کی شناخت کی تصدیق کرتا ہے جس کے بعد پاسپورٹ کی تیاری کے لیے دیگر کوائف درج کیے جاتے ہیں۔
پاسپورٹ کی تیاری کے آخری مرحلے میں پاسپورٹ کے مالک کے فنگر پرنٹس کی تصدیق کی جاتی ہے اور اور اگر پاسپورٹ کی تجدید کرائی جارہی ہوں تو پہلے سے موجود فنگر پرنٹس اور تازہ پرنٹس کو ملایا جاتا ہے جس کے بعد تجدید شدہ پاسپورٹ کی کاپی مشین سے اس طرح باہر آ جاتی ہے جیسے اے ٹی ایم سے کرنسی نوٹ۔
دوسری جانب ہم بے چارے پاکستانی ہیں جو صبح سے لمبی لمبی لائنوں میں لگ کر پاسپورٹ کے حصول کے لئے درخواستیں دیتے ہیں اور کئی کٹھن مراحل سے گزرنے کے بعد مہینوں بعد اس کی شکل دیکھنا نصیب ہوتی ہے اب اس مشین کا سوچ کرتو پاکستانی صرف ٹھنڈی آہ ہی بھر سکتے ہیں کیوں کہ حکومت کی کان پر تو جوں نہیں رینگنے والی۔