اسلام آباد:پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے نجی نیوزچینل جیو کی نشریات معطل کیے جانے کے بعد وزارت دفاع نے پہلی مرتبہ اپنے ردعمل میں معطلی کوغیر اطمینان بخش قرار دیا ہے۔
جمعہ کو پیمرا کے قائم مقام چئیرمین پیمرا پرویز راٹھور کی زیر صدارت ایک اجلاس نے جیو نیوز کا لائسنس 15 روز کے لیے معطل کرتے ہوئے ادارے کی انتظامیہ پر ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا تھا ۔
جیو نیوز نے انیس اپریل کو کراچی میں سینئر صحافی حامد میر پر قاتلانہ حملے کے فوری بعد خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور اس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالسلام کو حملے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔
جس کے بعد وزارتِ دفاع نے تئیس اپریل کو پیمرا میں جیوٹی وی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کے لیے ایک درخواست دائر کی تھی۔
ہفتہ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ جیو پر غلط اقدام ثابت ہو جانے کے باوجود محض پندرہ دن کی معطلی سے ان کی وزارت ہرگز مطمئن نہیں۔
انھوں نے کہا کہ وہ جیو کو دی جانے والی سزا کے خلاف اعلیٰ سطح پر اپیل کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
جیو کی جانب سے ہتک عزت کے کیس کرنے کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وہ بے صبری سے اس مقدمے کی سماعت کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ جیو کی جانب سے وزارت دفاع اور آئی ایس آئی پر لگائے جانے والے الزامات کا دفاع کر سکیں۔
یاد رہے کہ جیو اور جنگ گروپ نے چھ جون کو ’’بغیر ثبوت غدار‘‘ کہنے اور ساکھ متاثر کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے حساس ادارے آئی ایس آئی، وزارت دفاع اور پیمرا کو 50 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجتے ہوئے ان سے چودہ دنوں میں عام معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔