|

وقتِ اشاعت :   June 16 – 2014

کوئٹہ: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ ملک میں غیر ریاستی عناصر دہشت گردی کرکے اسلام کی بنیادی تعلیمات کو مسخ اور اپنی سوچ نافذ کررہے ہیں۔ کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ایک وقت تھا جب مسلمان آدھی سے زیادہ دنیا پر حکومت کرتے تھے، جب کوئی قوم علم کا حصول چھوڑ دے تو پھر اس پر زوال آتا ہے مسلمانوں کازوال اس وقت آیا جب بغداد میں لائبریریاں تباہ کردی گئیں، انہوں نے کہا کہ دہشتگردی ہر دور اور ہر مذہب میں رہی ہے۔مذہب کے نام پر شمالی اور جنوبی آئرلینڈ میں سالہاسال تک جنگ ہوتی رہی ، برداشت کے فقدان کی وجہ سے دہشتگردی جنم لیتی ہے، جسے روکنے کے لئے ہمیں برداشت کے کلچر کو فروغ دینا چاہئے۔ جسٹس تصدق حسین جیلانی کا کہنا تھا کہ کسی بے گناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے،جس رواداری کا درس قران نے دیا ہے، آج اس کی نفی کی جارہی ہے، ہمارے ملک میں بدقسمتی سے غیر ریاستی عناصر نے دہشتگردی کے واقعات کئے ہیں، یہ عناصر اسلام کے تصور کو مسخ اور اپنی سوچ نافذ کررہے ہیں، ہمیں اسے ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سیکیورٹی اور انسانی آزادی میں توازن لانا ہوگا اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم قانون کے اطلاق کو موثر بنائیں۔