کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے بیٹے ارسلان افتخار کا بطور چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ تقرر کرنے کا اقرار کر لیا ہے۔
ہفتے کو بلوچستان اسمبلی میں ہونے والے اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے سیاسی تقرری کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ‘ارسلان افتخار کا بحیثیت چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ تقرر میں نے کیا’۔
اس موقع پر حزب اختلاف کی جماعتوں نے ارسلان افتخار کی تقرری پر شدید احتجاج کیا۔
اپوزیشن جماعت جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کے رکن اسمبلی سردار عبدالرحمان کھیتران نے دوران اجلاس تقرری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘متعدد تنازعات میں ملوث شخص کو کیسے چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ مقرر کیا جا سکتا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے رکن اسممبلی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ‘ارسلان کی بلوچستان سے ایک وابستگی ہے، اگر کسی کو اعتراض ہے تو وہ مجھ سے بات کرے’۔
اپوزیشن بینچوں نے ارسلان کی تقرری کی سخت مخالفت کرتے ہوئے زور دیا کہ وہ اس طرح کی سیاسی رشوت سے گریز کرے۔
سردار کھیتران نے کہا کہ ‘ایسی متانزع شخصیت کی تقرری کے لیے حکومت پر کس نے دباؤ ڈالا۔
تاہم وزیر اعلیٰ نے اس تقرری کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ایک دہائی سے کاری بلوچ علیحدگی پسندوں کے حملوں اور فرقہ تشدد کے باعث بلوچستان میں سرمایہ لانا آسان کام نہیں۔