اسلام آباد: قومی اسمبلی میں تحفظِ پاکستان بل 2014ء کو بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرلیا گیا ہے جو آئندہ دو سال کے لیے نافذالعمل ہوگا۔
قومی اسمبلی میں یہ بل سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر زاہد حامد کی جانب سے پیش کیا گیا جس کو بھاری اکثریت سے منظور کیا گیا۔
خیال رہے کہ اس بل کو ایوانِ بالا یعنی سینیٹ میں پہلے ہی بھاری اکثریت سے منظور کیا جاچکا ہے جہاں پر کسی بھی جماعت نے اس کی مخالفت نہیں کی تھی۔
ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کے موجودہ اجلاس میں تحفظ پاکستان بل کی منظوری دی جائے گی۔
بل کے تحت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو غیر معمولی اختیارات حاصل ہوجائیں گے جن میں کسی بھی مشتبہ شخص کو گولی مارنے اور ساٹھ دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار بھی شامل ہے۔