|

وقتِ اشاعت :   July 21 – 2014

غزہ: غزہ پر اسرائیلی حملوں اور اس میں ہونے والی ہلاکتوں میں ہر گزرتے لمحے کے ساتھ تیزی آتی جا رہی ہے اور صرف اتوار کو ہلاکتوں کی تعداد 60 سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ اس دوران 13 اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوئے۔ اتوار کو شجائیہ کے علاقے میں فضائی حملے میں مزید چار افراد مارے گئے جبکہ 12 افراد کی ملبے سے مسخ شدہ لاشیں ملیں۔ فضائی حملے میں وسطی غزہ میں واقع پناہ گزینوں کے کیمپ بریج کے ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا جس میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔ غزہ شہر اور اسرائیلی سرحد کے درمیان واقع شجائیہ میں میں اسرائیلی فوج کی جانب سے حماس پر لگائے گئے فائرنگ کے الزام کے چند 40 منٹ بعد ایک عمارت حملے کے باعث زمین بوس ہو گئی اور رضاکار لاشوں کو ملبے سے نکالنے میں مصروف ہو گئے۔ اسرائیل نے یہ بھی کہا کہ ہم نے حماس کی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا۔ اب تک اتوار کو کیے گئے اسرائیلی حملوں میں 60 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 400 سے زائد زخمی ہیں۔ فلسطین کے نائب وزیر صحت کے مطابق آٹھ جولائی سے جاری ان حملوں میں اب تک کم از کم 410 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثر شہری ہیں۔ دوسری جانب امریکی خبر ایجنسی اے پی کے مطابق اسرائیل فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی پر حملوں میں 13 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے جبکہ اسرائیلی اخبا ہارٹز کے مطابق ہلاک فوجیوں کی تعداد 18 ہے۔

اسرائیل کا جنگ بندی سے انکار

حماس نے ریڈ کراس کی جانب سے انسانی بنیادوں پر تین گھنٹوں کی جنگ بندی قبول کرلی تاہم اسرائیل نے اسے مسترد کردیا ہے۔ حماس کے ترجمان نے اپنی بیان میں کہا کہ عالمی ادارے نے ہم سے رابطہ کرکے تین گھنٹوں کی جنگ بندی کی پیشکش کی تھی تاکہ مختلف علاقوں سے زخمیوں اور لاشوں کو نکالا جاسکے جسے ہم نے منظور کرلیا۔ تاہم انھوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے اسے تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے ، جبکہ اسرائیلی پبلک ریڈیو کا کہنا ہے کہ صہیونی حکومت اس پیشکش پر غور کررہی ہے۔ دوسری جانب اسرائیل کی جانب آج اتوار کے روز ایک مرتبہ پھر غزہ شہر پر بمباری کی گئی ہے، جبکہ 13 روز سے جاری ان حملوں میں تین سواسی سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔** اسرائیل کی جانب سے ناصرف فضائی، بلکہ زمینی حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اس سے فلسطینی تنظیم حماس کے چیف خالد مشعل نے فلسطینی صدر محمود عباس سے قطر میں ملاقات کی جس میں مصر کی جانب سے جنگ بندی کی تجویز پر تبادلہ کیا گیا۔ ملاقات میں حماس کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اسے قائرہ میں مذاکرات کے لیے دعوت دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق گزشتہ تیزہ روز سے اسرائیلی کی کارروائیوں کا سلسلہ روک نہیں سکا اور اتوار کی صبح ہونے والے اس حملے میں مزید پانچ فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون خلحجی ملک قطر پہنچ رہے ہیں جہاں توقع ہے کہ وہ قطری حکام کی مدد سے حماس کے ساتھ غزہ میں قیامِ امن کے سلسلے میں بات چیت کریں گے۔ خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے حماس نے مصر کی جانب سے جنگ بندی کی پیشکش کو مسترد کر دیا تھا جسے ماننے کے لیے اسرائیل نے حامی بھری تھی۔ اقوامِ متحدہ کے بچوں سے متعلق ادارے یونی سیف کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے 73 بچوں کی عمریں 18 سال کے اندر ہیں۔ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس میں پولیٹیکل چیف جیفری فیلٹ مین کا کہنا تھا کہ ‘سیز فائر بہت ضروری ہے، لیکن اسے نافذ کرنے کے لیے انٹرنیشنل کمیونٹی کو دونوں ممالک کے درمیان جاری طویل تنازعے کے حل کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہیے۔’ دوسری جانب حماس کی طرف سے داغے جانے والے راکٹوں کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کی وجہ سے ہفتے کو جنوبی اسرائیل میں ایک خمیہ بستی پر راکٹ گرنے سے ایک اسرائیلی بدو ہلاک اور اس کے خاندان کے افراد زخمی ہو گئے۔

شہریوں کی ہلاکتیں

یونی سیف کے کیتھرین وبل نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس لڑائی میں بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے اور انہیں اس تشدد میں نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو سے بات کرتے ہوئے انھوں نے فلسطینی جنگجوؤں کے خلاف اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کی تاہم انھوں نے شہریوں کی ہلاکت پر ’تشویش‘ کا اظہار کیا۔

اسرائیلی حملوں پر مظاہرے

غزہ میں بڑھتے ہوئے تشدد پر اسرائیل کے خلاف پوری دنیا میں مظاہرے جاری ہیں۔ گزشتہ روز بھی مختلف ممالک میں شہید فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اسرئیلی حملوں کیخلاف احتجاج کیا گیا۔ فرانس میں مظاہروں پر پابندی کے باوجود معصوم فلسطینیوں کی جانوں کے ضیاع کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے سیکڑوں شہری پیرس کی سڑکوں پر نکل آئے اور مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کو پولیس نے منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل بھی فائر کئے۔ برطانوی دارالحکومت لندن کی سڑکوں پر بھی ہزاروں افراد نے داوننگ اسٹریٹ سے اسرائیلی سفارتخانے تک ریلی نکالی اور فلسطینوں پر اسرائیلی فوج کی مظالم کی شدید مذمت کی۔ پندرہ ہزار سے زائد مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا کر اسرائیل کا خونی آپریشن بند کرنے کی اپیل کی اور فلسطینیوں کی آزادی کا مطالبہ کیا۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے باہر سیکڑوں افراد نے فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کی۔ مظاہرین نے کہا کہ عالمی برادری نہتے فلسطینیوں کا خون بہانے پر اسرائیل کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔