|

وقتِ اشاعت :   July 21 – 2014

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے حج کوٹہ سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے وفاق کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرلی ہے۔ چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نےو فاقی حکومت اورحج آرگنائزرز ایسو سی ایشن آف پاکستان (ایچ او اے پی) کی جانب سے دائر کیے گئے حج کوٹہ کیس کی سماعت کی۔ ایچ او اے پی نے پندرہ جولائی کو لاہور ہائی کورٹ کے حج پالیسی برائے دو ہزار چودہ کو غیر قانونی قرار دے کر اسے عدالت میں چیلنج کردیا تھا، جس کے تحت پندرہ ہزار حاجیوں کا کوٹہ حج ٹور آپریٹرز کو دیا گیا تھا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عتیق شاہ نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ میں حج پالیسی دو ہزار تیرہ کو چیلنج کیا گیا تھا اورلاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ آیا تھا،جس پر وزارت مذہبی امور نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے ۔ سماعت کے دوران حج ٹور آپریٹرز کے وکیل اظہر صدیق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی حج پالیسی بدنیتی پر مبنی ہے۔ جس پر چیف جسٹس ناصرالملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت میں بدنیتی کی بات نہ کریں، یہ حج پالیسی کا معاملہ ہے ۔ ہمارے سامنے دو معاملات ہیں ایک معاملہ پندرہ ہزار حج کوٹے کا ہے جبکہ دوسرا معاملہ حج پالیسی کا ہے ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ سال حرم کی تعمیر کی وجہ سے کوٹہ کم کیا گیا تھا ۔ اس سال ایک لاکھ اڑتالیس ہزار تین سو اڑسٹھ حاجی فریضہ حج ادا کریں گے دو ہزار چودہ میں حکومت اور پرائیویٹ ٹور آپریٹر کا کوٹہ پچاس پچاس فیصد ہو گا۔ اظہر صدیق نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے پندرہ ہزار کا کوٹہ پرانے ٹورز آپریٹر کو دیا ہے جو نا انصافی ہے اور سپریم کورٹ کے پرانے حکم کی نافرمانی ہے ۔سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق حج پالیسی کا اعلان آخری حج فلائیٹ کے چھ ہفتوں کے بعد کیا جانا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیااور حج پالیسی کابینہ سے منظور بھی نہیں کروائی گئی ۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پالیسی کابینہ کو پیش ہی نہیں کی گئی تو پاس کیسے ہوتی ۔ اظہر صدیق نےعدالت کو بتایا کہ ٹورآپریٹرز کو دیا گیا پندرہ ہزار حاجیوں کا اضافی کوٹہ گزشتہ سال مستعار لیا گیا تھا۔ جس پر چیف جسٹس ناصرالملک نے استفسار کیا کہ کیا کوٹہ صرف ٹورآپریٹرز ایسوسی ایشن کے لوگوں کو الاٹ ہوا تھا۔ ٹور آپریٹرز کے وکیل ذوالفقار نقوی نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جسے حج کوٹہ ملتا ہے وہ از خود ایسوسی ایشن کا رکن بن جاتا ہے۔ سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف وفاق کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ واضح رہے کہ ایسا ہی ایک تنازعہ گزشتہ برس بھی سامنے آیا تھا، جب عدالت عالیہ نے حج پالیسی کو صاف اور شفاف انداز میں فریم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ عدالت نے حکم دیاتھا کہ حج پالیسی برائے 2014 کا اعلان حج سے پہلے ہی کیا جانا چاہیے۔ گزشتہ برس جون میں حکومت اور پرائیویٹ حج آرگنائزر کی طرف سے تمام اقدامات کر لیے گئے تھے، تاہم سعودی عرب کی حکومت نے ہر ملک کے لیے کوٹے میں بیس فیصد کی کمی کردی، جس کے باعث پاکستان کا کوٹہ بھی کم ہوگیا تھا۔