غزہ شہر: غزہ کی پٹی پر تازہ ترین اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں ایک بچہ اور ایک حاملہ خاتون سمیت تین خواتین ہلاک ہوگئیں۔
ایمرجنسی سروسز کے ترجمان اشرف القدرا کے مطابق پہلا حملہ مشرقی غزہ کے ضلع زیتون میں ہوا جس کے نتیجے میں دو خواتین ماری گئیں۔
ان کے مطابق دوسرا فضائی حملہ بیت ہنون میں کیا گیا جسکے باعث ایک حاملہ خاتون اور ایک بچہ ہلاک ہوگیا۔
آٹھ جولائی سے جاری اسرائیلی آپریشن پروٹیکٹو ایج کے دوران اب تک 587 افراد اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
اس سے قبل خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اشرف القدرا کے حوالے سے بتایا کہ منگل کو اسرائیلی حملوں میں 16 فلسطینی ہلاک ہوگئے۔
اے ایف پی کے مطابق حماس کے خلاف جاری اسرائیلی کارروائی کے پندرھویں روز ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی تھی، جبکہ اب تک اسرائیل کے 29 فوجی اور دو شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
منگل کی صبح اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے دو فوجی غزہ میں جھڑپوں کے دوران ہلاک ہو چکے ہیں، اس طرح اب تک ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 27 ہوگئی ہے۔
اسرائیل کا مؤقف ہے کہ اُس کی کارروئی کا مقصد غزہ سے راکٹوں کے حملوں کو روکنے کے علاوہ حماس کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگوں کا خاتمہ ہے۔
اس آپریشن کے آغاز کے باعث اقوام متحدہ کے مطابق تقریباً ایک لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جنہوں نے 69 اسکولوں میں قائم شیلٹر ہومز میں پناہ لے رکھی ہے۔
دوسری جانب عالمی طاقتوں نے حماس پر زور دیا ہے کہ وہ مصر کی جانب سے دی گئی سیز فائر کی تجویز کو قبول کرکے اسرائیل پر راکٹ حملے بند کردے، تاہم حماس نے اس تجویز کو مسترد کردیا ہے۔
اس مقصد سے اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون اور امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ جون کیری منگل کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ ختم کرانے کے حوالے سے قاہرہ میں موجود تھے۔
جان کیری اور بان کی مون نے اس تنازعے کو ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ‘اب معصوم فلسطینیوں کو اس جنگ کی بھینٹ چڑھنے سے بچانے کے لیے صرف حماس کو ہی کوئی فیصلہ کرنا ہوگا۔’
جنگ بندی کی کوششوں کو مزید تیز کرنے کرنے کے لیے قاہرہ کا دورہ کرنے والے امریکی سیکرٹری اسٹیٹ جان کیری نے غزہ کو سینتالیس ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔
عرب لیگ کے سربراہ نبیل العربی نے بھی حماس پر زور دیا ہے کہ وہ مصر کی تجویز پر عمل کر کے اس جنگ کو ختم کرے۔
جان کیری کی منگل کو مصری صدر عبدل الفتح السیسی سمیت دیگر مصری رہنماؤں سے ملاقات متوقع ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں فوری جنگی بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
سلامتی کونسل نے اپنے مشترکہ اعلامیے میں اس تنازعے کے نتیجے میں بڑھتی ہوئی ہلاکتوں پر شدید تحفظات و تشویش کا بھی اظہار کیا ہے۔
ایک فوجی لاپتہ ہے: اسرائیلی فوج
جنگ بندی کی تمام تر عالمی امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت جاری ہے اور اسرائیل فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اُس کا ایک فوجی حماس کے ساتھ جھڑپ کے دوران لاپتہ ہوگیا ہے، جس کی ہلاکت کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔
خبر رساں ادارہ اے ایف پی اسرائیلی فوج کے حوالے سے لکھتا ہے کہ اتوار کو غزہ میں ایک فوجی گاڑی پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے چھ فوجیوں کی شناخت کرلی گئی ہے۔
اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے سات فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی، جبکہ ساتویں فوجی کی شناخت نہیں ہو سکی تھی، جسے اسرائیل کی جانب سے لاپتہ قرار دیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب حماس نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی فوجی اُس کے پاس ہے، جبکہ اسرائیل نے اس بات کی تردید کردی تھی۔