|

وقتِ اشاعت :   July 23 – 2014

بھارتی میڈیا نے پچھلے کچھ دن سے سکولوں میں بچوں پر بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات میں اضافے پر پریشانی ظاہر کی ہے۔ یہ تشویش اس وقت مزید بڑھی جب منگل کو بھارت کی ریاست آندھرا پردیش میں ایک ویڈیو کلپ منظرِعام پر آئی جس میں ریاست کے جنوب میں واقع نابینا بچوں کے ایک سکول میں اساتذہ کو بچوں پر تشدد کرتے دکھایا گیا ہے۔ بھارتی روزنامہ دی ہندو کے مطابق جمعے کو پیش آنے والا یہ واقعہ منگل کے روز اس وقت منظرِ عام پر آیا جب نامعلوم افراد نے یہ کلپ دو تیلگو نیوز چینلوں کو بھیجی۔ بھارتی اخبار ڈی ٹائمز نے اس واقعے کو ’وحشیانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نابینا بچوں پر چھڑی سے ’بیدردی‘ سے تشدد کیا گیا، جبکہ دی دکن کرونکل کا کہنا ہے کہ ’بچے زور زور سے چیختے رہے لیکن اساتذہ انھیں پھر بھی مارتے رہے۔‘ اخبار نے یہ بھی کہا کہ یہ واقعہ اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ بھارتی سکولوں میں بچوں کو جسمانی سزاؤں کا سامنا ہے۔ ایک اور بھارتی اخبار ڈی ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ’بچوں پر تشدد کی یہ ویڈیو روح کو ہلا دیتی ہے۔‘ یاد رہے کہ گذشتہ دنوں بھارت کے جنوبی شہر بنگلور کے ایک سکول میں ایک چھ سالہ بچی کے ریپ کے بعد ملک بھر میں بچوں کے سکولوں میں تحفظ کے معاملے پر بحث چھڑ گئی تھی۔ ڈی ٹائمز آف انڈیا نے لکھا: ’ایک بچی کے ساتھ سکول میں ہونے والے ریپ کا واقعہ ملک میں جنسی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد بھی خوفناک لگتا ہے۔‘ اخبار نے لکھا کہ عام طور پر سرکاری سکولوں میں ایسے واقعات ہوتے ہیں لیکن یہ واقعہ ایک اعلیٰ سطح کے نجی سکول میں پیش آیا جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ بچوں کے تحفظ کا درجوں سے کوئی تعلق نہیں۔ ہندستان ٹائمز لکھتا ہے کہ ’اگر اعلیٰ سطح کے سکولوں میں ایسا ہو رہا ہے تو یہ سوچ کر لرزہ طاری ہو جاتا ہے کہ سرکاری سکولوں میں کیا حال ہو گا جہاں بچے باتھ روم اور دیگر بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہیں۔‘ دوسری طرف بھارت کے ایک سرکاری سکول میں 33 بچے سکول سے مفت ملنے والا کھانا کھانے کے بعد بیمار پڑ گئے ہیں۔ بھارتی ویب سائٹ سی این این آئی بی این میں شائع ہونے والی اس خبر کے مطابق یہ واقعہ تب پیش آیا جب کھانے میں سے چھپکلی برآمد ہوئی۔ مفت ملنے والے کھانے کی سکیم سکولوں میں بچوں کی شرکت میں اضافہ کرنے کے لیے متعارف کروائی گئی تھی۔