غزہ سٹی: غزہ میں ہفتے کے روز 12 گھنٹوں کی جنگ بندی کے دوران ریکسیو اہلکاروں کی جانب سے مزید 100 لاشیں برآمد کی گئیں جس کے بعد تنازعے میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 1000 سے تجاوز کرگئی۔
اس سے قبل ہفتے کو علی الصبح عارضی جنگ بندی سے قبل غزہ کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں 11بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 20افراد ہلاک ہوگئے۔**
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایمرجنسی سروسز کے ترجمان اشرف القدرا کے حوالے سے بتایا ہے کہ تازہ فضائی حملہ خان یونس میں واقع ایک گھر میں کیا گیا، جس کے نتیجے میں نجار خاندان کے20 افراد ہلاک ہوگئے۔
سیز فائر نافذ ہونے سے پہلے تک اسرائیلی آپریشن کے انیسویں روز اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1000 سے تجاوز کرگئی ہے، جن میں سے زیادہ تر افراد عام شہری ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس نے ہفتہ کی صبح سے غزہ میں بارہ گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔
حماس کے ترجمان سمیع ابو ذوخری نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہفتہ کی صبح آٹھ سے رات آٹھ بجے تک انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کے لیے قومی اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے بھی ہفتہ کو ‘غزہ کی پٹی میں انسانی ہمدردی’ کے طور پر بارہ گھنٹے سیز فائر کا اعلان کیا تھا۔
فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ غزہ میں مخصوص اہداف پر منصوبوں کے تحت حملوں کے پیش نظر جن لوگوں کو اپنے گھر خالی کرنے کو کہا گیا تھا وہ واپس آنے سے گریز کریں۔
بیان میں بتایا گیا کہ اسرائیل میں راکٹ پھینکے یا کسی حملے کی صورت میں فوج ردعمل ظاہر کرے گی۔