اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت 14 اگست کے ‘آزادی مارچ’ سے قبل قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین سے استعفے طلب کرنے کے حوالے سے مشاورت کررہی ہے۔
پارٹی رہنماؤں نے ہفتے کے روز ڈان کو بتایا کہ ایسے اقدام کو ایک آپشن کے طور پر رکھا گیا ہے تاہم اس حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔
سینئر پارٹی رہنما شاہ محمود قریشی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ استعفے کے معاملے پر مشاورت جاری ہے تاہم کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ چار اگست کے پالیمانی سیشن سے قبل اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا لیکن فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
اس سے قبل خیبر پختونخوا سے رکن قومی اسمبلی انجینئر حامد الحق نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان نے قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین سے استعفے طلب کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اراکین قومی اسمبلی کے استعفے 13 اگست کے روز اسپیکر کو پیش کیےجائیں گے ۔
تحریک انصاف کے ایک اور سینئر رہنما اسد عمر نے بھی قریشی کے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی قیادت کی جانب سے ایسی کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئیں تاہم اسے ایک ‘ممکنہ آپشن’ کے طور پر گفتگو کا حصہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر صورت حال سنگین ہوئی تو ایسا کیا جاسکتا ہے لیکن پارٹی اس کا باضابطہ اعلان کرے گی۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے 14 اگست کو انتخابات کے دوران مبینہ دھاندلی کے خلاف اسلام آباد میں ‘ملین مارچ’ کا اعلان کر رکھا ہے۔