کراچی: کراچی اسٹاک ایکسچینج (کے ایس ای) کے ہنڈریڈ انڈیکس میں تیرہ سو پوائنٹ سے زائد کی تاریخی مندی دیکھی گئی ہے۔
ملکی سیاست میں بے یقینی کی کیفیت کے اثرات ملکی معیشت پر بھی نظرآنے لگے ہیں اور گزشتہ ایک ہفتے سے جاری مندی کا تسلسل آج بھی برقرار ہے۔
آج بروز پیر کراچی اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کا تباہ کن آغاز ہوا اور اب تک کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس میں تیرہ سو پوائنٹس سے زائد کی کمی دیکھی جاچکی ہے۔
نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق کراچی شیئر بازار میں آج غیر معمولی مندی دیکھی جاری ہے اور اکثر کمپنیوں کے حصص کی قیمیتیں پانچ فیصد تک گر گئی ہیں۔
سب سے زیادہ کمی بینک آف پنجاب کے حصص میں دیکھی گئی۔
جبکہ انڈیکس اٹھائیس ہزار اٹھارہ سو کی سطح پر آگیا ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ صورتحال قائم رہی تو مارکیٹ میں خوف کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اسٹاک مارکیٹ شدید مندی سے دوچار ہوئی۔ اس سے قبل 2005 اور 2008 میں بھی بازار حصص میں بے تحاشا گراوٹ دیکھی گئی تھی۔
سن 2005 کی مندی کے بعد مارکیٹ تین ماہ تک بند رہی ، جبکہ 2008ء میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر مارکیٹ میں سیلنگ نظر آئی تھی۔
اسٹاک مارکیٹ میں آج ہونے والی شدید مندی کو تاریخ کی سب سے بڑی مندی اس لیے بھی کہا جارہا ہے کہ اس سے پہلے مندی کے وقت اسٹاک مارکیٹ کا حجم آج سے کہیں کم تھا۔