پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے نواز شریف پاکستان کے حسنی مبارک ہیں اور ان کی جماعت مارشل لاء کی حمایت نہیں کرتی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ‘مارشل لاء ملک کے مسائل کا حل نہیں اور نہ ہی ہم ملک میں تشدد چاہتے ہیں’۔
پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ چودہ اگست کو ان کا احتجاج پرامن ہو گا ۔ ‘چودہ اگست کے سیلاب کو کوئی نہیں روک سکتا’۔
عمران خان نے پولیس اور بیوروکریسی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ آگے بڑھیں اور ملک کو بچائیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان کے احتجاج کے دوران ماڈل ٹاؤن جیسا واقعہ رونما ہوا تو وہ ملک کی تباہی کے مترادف ہو گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کے پاس جعلی مینڈیٹ ہے اور افتخارچوہدری ن لیگ کے اوپننگ بیٹسمین ہیں۔
مئی 2013 کے انتخابات میں دھاندلی کے ثبوت فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اپنے اپنے امپائرز متعین کیے ہوئے تھے۔
انھوں نے الزام عائد کیا کہ جسٹس افتخار چوہدری نے 2013 کی انتخابی دھاندلی میں اہم کردار ادا کیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شفاف انتخابات کے لیے دھاندلی کرنے والوں کو سزا دینا ضروری ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شریف برادران نے ملک کو تباہ کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘جمہوریت جتنی بہتر ہوتی ہے، اتنی ہی خوشحالی آتی ہے، لیکن ہمارے ملک میں بادشاہت رائج ہے’۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘ نواز شریف کی بادشاہت میں احتساب ممکن نہیں ہے ‘ ۔
انھوں نے کہا کہ بادشاہت سے تنگ تمام لوگ نئے پاکستان کے لیے ہماراساتھ دیں۔
پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف کے سربراہ نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ نظام میں ہر فراڈکرنے والاوزیراعظم بن جاتا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جاوید ہاشمی بھی مارشل لاء کی مخالفت کر چکے ہیں۔
جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ ‘ہم نہ تو مارشل لاء کی حمایت کرتے ہیں نہ ہی اسے قبول کریں گے بلکہ ہماری جدوجہد مارشل لاء کے خلاف اور ملک میں جمہوریت کے لیے ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان یا پارٹی قیادت کو ‘آزادی’ مارچ سے قبل گرفتار کرنے کی کوشش کی تو وہ حکومت کی بہت بڑی غلطی ہو گی۔