اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کسی بھی ریاستی ادارے یا حکام کو غیر آئینی اقدامات نہ اٹھانے کا حکم دیا ہے۔
ممکنہ ماورائے آئین اقدام روکنے سے متعلق ایک درخواست سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر کامران مرتضٰی نے دائر کی تھی۔
چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں عدالتی بینچ نے سماعت کے دوران ماروائے آئین اقدام روکنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کسی بھی ریاستی ادارے یا حکام کو غیر آئینی اقدام نہ اٹھانے کا حکم دیا۔
اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ عدالت سیاسی جماعتوں اور مسلح افواج کو آئین کے دائرے میں رہنے کا حکم جاری کرے۔
چیف جسٹس ناصر الملک نے سماعت کے دوران درخواست گزار سے سوال کیا کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔
جس پر درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ عوام کے بنیادی حقوق خطرے میں ہیں، لہٰذا اس کے تحفظ اور غیر آئینی اقدام روکنے کے خلاف حکم جاری کیا جائے۔
تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے واضح طور پر یہ حکم دیا ہے کہ کوئی بھی ریاستی ادارہ یا حکام کسی بھی قسم کے غیر آئینی اقدام سے گریز کریں۔
کیس کی مزید سماعت کے حوالے سے اگلی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔