|

وقتِ اشاعت :   August 19 – 2014

اہم ترین


پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد کے ریڈ زون میں داخل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آج ریڈ زون کی جانب مارچ کی قیادت کریں گے۔ گزشتہ رات اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ ریڈ زون کی جانب بڑھتے ہوئے وہ اگلی صف میں ہوں گے، اور تمام کارکنان ان کے پیچھے ہوں گے۔ دوسری جانب پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے دی گئی دو روز کی مہلت بھی گزشتہ رات ختم ہوگئی جس کے بعد پی اے ٹی کے سربراہ نے آج منگل کی شام پانچ بجے عوامی پارلیمنٹ کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔

پس منظر:

پاکستان تحریک انصاف کا آزادی مارچ اور پاکستان عوامی تحریک کا انقلاب مارچ پچھلے ہفتے جمعہ کی شب اسلام آباد پہنچ گیا تھا۔ پی ٹی آئی کے آزادی مارچ اور عوامی تحریک انصاف کے انقلاب مارچ کا آغاز چودہ اگست کی دوپہر کو لاہور سے ہوا تھا جو قافلوں ک صورت میں اسلام آباد پہنچا ہے۔ شدید بارش کے دوران اسلام آباد آمد کے بعد ہفتے کی صبح مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف سے استعفے کے مطالبے کو دہرایا تھا۔ دوسری جانب ڈاکٹر طاہر القادری کی سربراہی میں ‘انقلاب مارچ’ بھی اب اپنی منزل پر پہنچا تو عوامی تحریک نے زیرو پوائنٹ پر جلسے کی حکومتی پیشکش کو مسترد کردیا۔ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان مسلم لیگ ن پر گزشتہ سال ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کررہے ہیں، اور ان کا عزم ہے کہ وہ آزادی مارچ کے ذریعے ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرکے ایک حقیقی جمہوریت لے کر آئیں گے۔ نواز شریف کے استعفے کے ساتھ ساتھ عمران خان کا ایک مطالبہ یہ بھی ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کرنے والوں کو سزائیں دی جائیں اور اس کی آزادانہ انکوائری کرتے ہوئے ایک نیا الیکشن کمیشن قائم کیا جائے۔ وزیراعظم نوازشریف نے قوم سے اپنے حالیہ خطاب میں عمران خان کے جوڈیشل کمیشن بنانے کے مطالبے کو تسلیم کرلیا تھا، جس کو عمران خان نے یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ اب وہ وزیراعظم سے استعفیٰ لیے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔ ادھر پاکستان عوامی تحریک نے پہلے ہی اعلان کر رکھا ہے کہ ان کا انقلاب مارچ آزادی مارچ کے ساتھ ساتھ چلے گا۔