|

وقتِ اشاعت :   August 25 – 2014

بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امیت شاہ نے کہا ہے کہ ہندوستان سرحد پر فائر بندی کی خلاف ورزی پر پاکستان کو مناسب جواب دے گا۔ شاہ کے مطابق وزیرداخلہ نے کہا ہے کہ اگر پاکستان کی جانب سے سرحد پر فائرنگ کی گئی تو وہ بھی لازماً اس کا مناسب جواب دیں گے۔ ہندوستان کی حکمران جماعت کے صدر کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر سیز فائر کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ بی جے پی کے صدر ان دنوں جموں کشمیر کے علاقے آر ایس پورہ کے دورے پر جہاں ممکنہ طور پر وہ بین الاقوامی سرحد کے قریب واقع گاؤں کے رہائشیوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ انہوں نے گاؤں کے رہائشیوں کو یقین دلایا ہے کہ بی جے پی کی حکومت تمام مسائل بالخصوص وہ لوگ جو 1947 کی تقسیم اور پاکستان کے ساتھ 1965 اور 1971 کی جنگوں کی وجہ سے ہجرت پر مجبور ہوئے کے مسائل کو دیکھے گی ۔ سال 2013 میں پاکستان اور ہندوستان نے 2003 میں طے پانے والے فائر بندی کے معائدے کی پاسدادی کا اعادہ کیا تھا تاہم اس کے بعد متعدد مرتبہ اس کی خلاف ورزی کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ ہندوستانی ویب سائٹ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اپنے دورے میں شاہ نے کہا کہ وہ سرحد پار سے یہاں پناہ لینے والے افراد کو ووٹ کا حق دینے کے حوالے سے کوئی یقین دہانی نہیں کروا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حق کا مطالبہ نہیں کر سکتے کیونکہ یہ جموں اور کشمیر حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر میں آئندہ حکومت بی جے پی کی ہو گی۔ یاد رہے کہ شاہ اس سے قبل یہ کہہ چکے ہیں کہ ہندوستان نے سیکریٹری سطح کے مذاکرات ختم کرکے پاکستان کو یہ پیغام دیا کہ اگر وہ علیحدگی پسند کشمیری رہنماؤں سے روابط برقرار رکھے گا تو اس بات چیت نہیں ہو سکے گی۔