اسلام آباد: وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ چھ ستمبر کو کراچی میں نیوی ڈاک یارڈ پر ہونے والے حملے میں دہشت گرد دیوار میں سوراخ کرکے داخل ہوئے تاہم وہ پاک بحریہ کی تنصیبات کو نقصان پہنچانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جوابی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک ہوئے جب کہ اب تک سات دہشت گردوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن ضربِ عضب کا درِ عمل ہوسکتا ہے۔
وزیردفاع کا کہناتھا کہ اس حملے میں اندرونی مدد ملنے کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں میں پاک بحریہ کا ایک سابق افسر بھی ملوث تھا۔
اس سے قبل پاکستان نیوی کے ترجمان نے پیر کی رات اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ نیوی ڈاکیارڈ پر ہونے والے حملے میں ایک نیوی افسر اور دو حملہ آور ہلاک ہوئے تھے۔
نیوی ترجمان کے بیان کے بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اس حملے میں نیوی کی اندرونی مدد بھی حاصل تھی۔