پاکستان میں سیلاب سے دس لاکھ سے زائد افراد متاثر، حکام
وقتِ اشاعت : September 11 – 2014
جنگ کو بچانے کیلئے بند میں شکاف
لاہور: حکام نے مون سون بارشوں کے نتیجے میں سیلاب سے متاثرہ صوبہ پنجاب کے شہر جھنگ کو بچانے کے لیے بند کے ایک حصے کو دھماکے سے اڑادیا۔ صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ایک افسر نے بدھ کے روز اے ایف پی کو بتایا کہ جھنگ کو سیلابی ریلے محفوظ رکھنے کے لیے حکام نے جان بوجھ کر ایک بند میں شگاف کردیا جس سے پانی دیگر مقامات منتقل ہونا شروع ہوجائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ جھنگ کے شہریوں کو بچانے کے لیے اس کے سوا اور کوئی چارہ نہیں تھا۔ انیس سو اٹھانویں کی مردم شماری کے مطابق اس شہر کی آبادی تقریباً چار لاکھ ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے آج پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران اس شگاف کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کے روز کسی وقت تریموں بند سے سات لاکھ پچاس ہزارکیوسک پانی گزرے گا جب کہ اس کی حد چھ لاکھ 45 ہزار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے بند میں شگاف کیا گیا ہے تاہم اس کے باوجود بڑا علاقہ زیر آب آئے گا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سیلابی ریلا گڈو بیراج، سکھر بیراج اور کوٹری سے گزرے گا جس کے باعث سندھ میں سیلابی کیفیت ہوگی تاہم کسی بیراج کو کوئی خطرہ نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گلگت – بلتستان میں سیلاب کے باعث ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے گیارہ افراد ہلاک جبکہ 22 زخمی ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ آزاد کشمیر میں سیلاب کے باعث 66 افراد ہلاک جبکہ 109 زخمی ہوئے۔ رہائشی محمد ذوالفقار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ شہر میں ہر جگہ پانی دیکھا جاسکتا ہے جبکہ کئی دیہات میں پانی کی سطح آٹھ فٹ تک پہنچ گئی ہے۔ ایک سینئر ریسکیو اہلکار نے بتایا کہ تقریبا 100 کشتیاں لوگوں کو ریسکیو کرنے میں مصروف ہیں جبکہ اب تک چار ہزار سے زائد افراد کو بچایا جاچکا ہے۔ ایک اعلامیے کے مطابق فوج بھی ریسکیو سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ اس وقت جھنگ شہر میں فوج کے 7 ہیلی کاپٹر اور 90 کشتیاں لوگوں کو بچانے میں مصروف ہیں جبکہ قریبی ضلع چینیوٹ سے 2500 افراد کو بچایا جاچکا ہے۔