|

وقتِ اشاعت :   September 14 – 2014

اسلام آباد: پاکستان قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق رواں سال شدید مون سون بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد دو ملین سے تجاوز کرچکی ہے، جبکہ مختلف حادثات میں سیکٹروں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ این ڈی ایم اے کے مطابق صوبہ پنجاب میں سیلاب اور طوفانی بارشوں سے متاثر ہونے والے علاقوں میں ریسکیو کا کام مسلسل جاری ہے جبکہ اب تک 276681 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔ این ڈی ایم اے کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ صوبائی انتظامیہ کے ساتھ پاک فوج کے اہلکار بھی امدادی کامیوں میں حصہ لے رہے ہیں اور متاثرین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ ریڈیو پاکستان کے مطابق پاک فوج نے ملتان اور مظفر گڑھ میں سیلاب سے متاثر ہونے والے علاقوں میں ریسیکو آپریشن کرتے ہوئے اب تک تین ہزار کے قریب افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا ہے۔ امدادی کاموں میں ریسکیو 1122 کے رضاکار بھی حصہ لے رہے ہیں۔

ہیڈ پنجند پر اونچے درجے کا سیلاب


دوسری جانب صوبہ پنجاب میں سیلاب کا جائزہ لینے کے لیے قائم کمیشن کے مطابق اس وقت جنوبی پنجاب میں ہیڈ پنجندکے مقام پر اس وقت اونچے درجے کا سیلاب ہے، جبکہ مظفر گڑھ کو سیلاب سے بچانے کے لیے اتظامات کیے جارہے ہیں۔ فلڈ کمیشن کے مطابق تربیلا ڈیم میں پانی ڈخیزہ کرنے کی گنجائش صرف چار فٹ باقی رہ گئی ہے۔ اتوار کی صبح تک کے اعداد و شمار کے مطابق تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد 87 ہزار چھ سو اور اخراج 58 ہزار کیوسک، منگلا ڈیم میں پانی کی آمد اور اخراج 69 ہزار 158 کیوسک ہے ۔ اس کے علاوہ دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج کے مقام پر پانی کا بہاو معمول کے مطابق ہے۔ سکھر بیراج کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 36 ہزار اور اخراج 82 ہزار کیوسک ہے ۔ اسی طرح گڈو بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 20 ہزار اور اخراج 1 لاکھ 97 ہزار کیوسک ہے۔

ملتان میں کشتی الٹنے سے تیس افراد ڈوب گئے


جنبوبی پنجاب کے شہر ملتان میں سیلاب سے متاثرہ علاقے میں ایک کشتی کے الٹنے سے تیس افراد سیلابی پانی میں ڈوب گئے ہیں، جبکہ ریسکیو ٹیمیں نے ایک شخص کی لاش کو نکال لیا ہے، جبکہ پانچ خواتین کو بچا لیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق کشتی میں تیس افراد سوار تھے، جن میں سے باقی کی تلاش کا کام جاری ہے۔

لاہور: بارش سے ستر سے زائد فیڈرز ٹرپ


لاہور میں اتوار کی صبح تیز آندھی کے ساتھ ہونے والی بارش سے شہر کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا جس کے باعث شہروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بارش کی وجہ سے لاہور شہ کے ستر سے بھی زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے جس کے بعد مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ لیسکو حکام کا کہنا ہے کہ تیز ہواؤں کے باعث بجلی کے کھمبے اور تاریں ٹوٹنے کے واقعات بھی پیش آئے ہیں جن کی مرمت کا کام جاری ہے۔