|

وقتِ اشاعت :   September 25 – 2014

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا ہے امریکا کے دورے کے دوران وزیر اعظم نواز شریف کئی ممالک کے سربراہان سے ملاقات کریں گے لیکن بھارتی ہم منصب سے ان کی کوئی ملاقات طے نہیں اور نہ ہی دونوں جانب سے اس قسم کی ملاقات کی کوئی درخواست کی گئی ہے۔ دفتر خارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے، پاکستان نے بھارت کے ساتھ سیکریٹری خارجہ سطح کے مذاکرات معطل نہیں کئے۔ پاکستان نے بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں سیلاب متاثرین کی امداد اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لئے پیشکش کی ہے۔ دورہ امریکا کے دوران وزیر اعظم نواز شریف کئی ممالک کے سربراہان مملکت سے ملاقات کریں گے لیکن وہ امریکی صدر براک اوباما سے ملاقات نہیں کریں گے، اس کے علاوہ بھارتی ہم منصب سے ان کی کوئی ملاقات طے نہیں اور نہ ہی دونوں جانب سے اس قسم کی ملاقات کی کوئی درخواست کی گئی ہے۔ تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی دہشتگردو ں کے خلاف واضح پالیسی ہے اور دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جا رہی ہے، افغانستان میں صدارتی معاملات طے پانے کے بعد اب وہاں امن و استحکام کے نئے دور کے آغاز کی امید ہے۔ پاکستان نئی افغان قیادت سے مل کر کام کرنے کا خواہش مند ہے، ہم توقع رکھتے ہیں کہ نئی افغان قیادت اپنے ملک کی سرحدوں میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ چین صدر کے دورہ پاکستان کی ابھی تاریخ طے نہیں ہوئی تاہم اس سلسلے میں دونوں ملک ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں۔