|

وقتِ اشاعت :   September 28 – 2014

لاہور: تحریک انصاف اسلام آباد اور کراچی کے بعد آج داتا کی نگری میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کررہی ہے اس کے لئے مینار پاکستان کے سائے تلے جلسہ عام کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور کارکنوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ تحریک انصاف کے جلسے کے لئے مینار پاکستان کے سائے تلے اسٹیج تیار کرلیا گیا ہے، 80 فٹ لمبے، 20 فٹ چوڑے اور 20 فٹ اونچے اسٹیج کے لئے 15 سے زائد کنٹینرز کو استعمال کیا گیا ہے۔ جلسے میں ہزاروں کرسیاں لگا دی گئی ہیں، پنڈال میں مختلف مقامات پر اسکرینیں نصب کی گئیں ہیں۔ جلسہ گاہ کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اسٹیج کے بائیں جانب خواتین اور فیملیز کیلئے دو حصے مختص کئے گئے ہیں جبکہ مردوں کے لئے اسٹیج کی دائیں جانب کا حصہ مخصوص ہے۔ جلسہ گاہ میں داخل ہونے کےلئے 4 داخلی راستے رکھے گئےہیں جہاں 8  واک تھرو گیٹ لگائےگئے ہیں ۔ جلسہ گاہ ميں ڈی جے بٹ کا 50 اسپیکرز پر مشتمل بڑا ساونڈ سسٹم لگایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جلسہ گاہ میں روشنی کے مناسب انتطامات کے لئے 500 بڑی لائٹس لگا دی گئی ہیں۔ جلسے میں لوگوں کی بڑی تعداد میں شرکت کے امکان کے پیش نظر ٹریفک پولیس نےخصوصی ٹریفک پلان تیارکیا ہے۔ شہربھر میں ٹریفک کے بہاؤ کو یقینی بنانے کے لئے سی ٹی او کی زیر نگرانی 3 ایس پیز، 7 ڈی ایس پی ، 55 انسپکٹر اور 1500 ٹریفک وارڈنز تعینات کئے گئے ہیں۔ شہر میں علامہ اقبال روڈ کی جانب سے آنے والے شرکا ریلوے اسٹیشن کا راستہ استعمال کررہے ہیں۔ فیروز پور روڈ ، جیل روڈ اور مال روڈ سے آنے والے شرکا ضلع کچہری سے آزادی فلائی اوور کے نیچے سے مینار پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ شہر سے آنے والے شرکا اپنی گاڑیاں محکمہ جنگلات کالونی سے ملحقہ پارکنگ میں پارک کرکے گیٹ نمبر ایک سے داخل ہورہے ہیں۔ گجرات، گوجرانوالہ سمیت جی ٹی روڈ سے جلسے کے شرکا شاہدرہ چوک نیو راوی پل سے مینار پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ سرگودھا ، فیصل آباد  اور شیخوپورہ کی جانب سے آنے والے لوگ سگیاں پل کا راستہ استعمال کرتے ہوئے براستہ راوی روڈ جلسہ گاہ آرہے ہیں۔ ساہیوال ، اوکاڑہ اور ملتان سے آنے والے شرکا ٹھوکر نیاز بیگ سے شہر میں داخل ہوکر بابو صابو انٹرچینج سے مینار پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ یہ تمام شرکا کی گاڑیوں کو گڈی گراؤنڈ میں پارک کرکے گیٹ نمبر دو سے جلسہ گاہ میں داخل ہوں گے۔ لاہور روانگی سے قبل عمران خان کا کہنا تھا کہ آخر شریف برادران کا خاندان لندن میں تو ٹیکس دیتا ہے لیکن وہ ملک میں ٹیکس ادا نہیں کرتے، ان کے اپنے اثاثے بیرون ملک میں ہیں تو وہ دوسروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کا کیسے کہہ سکتے ہیں۔َ وہ اپنے اثاثے ظاہر نہیں کرتے اور منی لانڈرنگ بھی کرتے ہیں، قوم اپنے حقوق کے لئے جاگ رہی ہے۔ وہ حکمرانوں سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا ملک کے عوام کے لئے الگ قانون ہے اور بادشاہوں کے لئے دوسرا؟۔ بجلی کی چوری کوئی کرتا ہے اور حکومت نے عوام سے 70 ارب روپے نکلوالئے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ان کا دھرنا جاری رہے گا اور وہ ملک کے دیگر شہروں میں بھی جائیں گے پاکستان کو ان کے حقوق کے لئے کھڑا کریں گے۔ اس لئے وہ نواز شریف کو کہتے ہیں کہ استعفیٰٓ دینے میں تاخیر کریں تاکہ وہ ملک کے دیگر حصوں میں جاکر اپنا پیغام پہنچا سکیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جس ملک کی قوم اپنے حقوق کا ادراک رکھتی ہے وہیں حقیقی جمہوریت آتی ہے۔ دو خاندانوں نے جمہوریت کے نام پر باریاں لے کر تماشا بنایا ہوا ہے۔ ملک میں کئی جوڈیشل کمیشن بنے لیکن ان کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ نوازشریف کی موجودگی میں کوئی تحقیقاتی کمیشن انتخابی دھاندلیوں کی شفاف تحقیقات نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ عید الاضحیٰ وہ اسلام آباد میں ہی منائیں گے جہاں باقاعدہ عید کی نمازادا کی جائے گی اور بھرپور طریقے سے قربانی بھی کریں گے۔