کراچی (ظفراحمدخان) کراچی کے علاقے او رنگی ٹاؤن میں متحدہ قومی موومنٹ کے رکنیت سازی کیمپ پر کریکر حملے میں 3 ارکان سندھ اسمبلی سمیت 23 افراد زخمی ہوگئے ہیں ، واقعہ کے بعد کیمپ میں بھگڈر مچ گئی اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا، پولیس ، رینجرز اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو عملہ بھی موقع پر پہنچ گیا تھا جبکہ حملے کے بعد نامعلوم افراد نے علاقے میں کاروبار بند کرا دیا تھا ۔ تفصیلات کے مطابق او رنگی ٹاؤن میں 5نمبر کے قریب متحدہ قومی موومنٹ قصبہ علی گڑھ سیکٹر کے تحت لگائے گئے رکنیت سازی کیمپ پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے کریکر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں3 ارکان سندھ اسمبلی سمیت23 افراد زخمی ہوگئے ہیں جنہیں قطر اور عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ، واقعہ کے بعد ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔ زخمیوں میں اراکین سندھ اسمبلی محمد حسین اور محمد عبداللہ کے علاوہ عبدالمنان ،عبدالجبار، عبدالغفور، راشد، اصغر علی، منہاج، معراج، علی حسن، آصف، رضوان، محمد عمران، آزاد حسین، محمد رشید، محمد ایوب، بسمہ اللہ، محمد حسین، اشتیاق، آصف شاہ، جاوید ، گوہر علی، شاہد رضا، دین محمد شامل ہیں۔ایس ایس پی ویسٹ عرفان بلوچ نے محمد حسین کے معمولی زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے اور کہا ہے کہ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنماء واسع جلیل نے بتایا ہے کہ رکنیت سازی کیمپ پر حملے میں اراکین سندھ اسمبلی محمد عبداللہ اور سیف الدین خالد معمولی زخمی ہوئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کریکر حملے کے بعد فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے، رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ایم کیو ایم کے کیمپ پر دستی بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کا نوٹس لے لیا ہے، قائم علی شاہ نے آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرکے اس میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کی بھی ہدایت کردی ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے دستی بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس میں زخمی ہونے والے کارکنان سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے جبکہ الطاف حسین نے حملے میں زخمی ہونے والے ارکان اسمبلی کو بھی فون کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔
کراچی میں دستی بم حملے میں ایم کیوایم کے 3 ارکان سندھ اسمبلی سمیت 23 افراد زخمی
وقتِ اشاعت : November 21 – 2014