|

وقتِ اشاعت :   December 12 – 2014

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ سمیت بلوچستان کے نو اضلاع میں چہلم حضرت امام حیسن کے موقع پر جلوس نکالے جائیں گے۔ سیکورٹی خدشات کے پیش نظرصوبائی حکومت نے ان اضلاع میں موبائل فون سروس اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی۔ جلوس والے علاقوں میں موٹر سائیکل چلانے پر بھی پابندی ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں حضرت امام حسین اور شہداء کربلا کے چہلم کے موقع پر علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاؤن سے جلوس نکالے جائیں گے۔ شہداء چوک علمدار روڈ سیصبح نو بجے مرکزی جلوس برآمد ہوگا جو قائدآباد ، طوغی روڈ اور یزدان خان روڈ سے ہوتا ہوا بہشت زینب مری آباد قبرستان پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔ بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر داؤد آغا کے مطابق جلوس میں بائیس ماتمی دستے شامل ہوں گے جبکہ صبح ساڑھے نو بجے ہزارہ ٹاؤن میں بھی بائیس دستوں پر مشتمل جلوس جنرل موسیٰ روڈ سے برآمد ہوکر ہزارہ ٹاؤن قبرستان پہنچے گا اور واپس جنرل موسیٰ روڈ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔ جلوس کی سیکورٹی کے لئے سخت انتظامات کئے جارہے ہیں۔ جلوس کے روٹس کو رات گئے ہی سیل کردیا گیا۔ جلوس کی نگرانی خفیہ کیمروں کے ذریعے بھی کی جائے گی۔ سیکریٹری داخلہ بلوچستان اکبر حسین درانی کے مطابق کوئٹہ میں دونوں مرکزی جلوسوں کی سیکورٹی کے لئے ڈھائی ہزار پولیس اہلکاروں کے علاوہ بلوچستان کانسٹیبلری، انٹی ٹیررسٹ فورس اور آر آر جی اہلکار تعینات ہوں گے جبکہ ایف سی کی دس اضافی پلٹون تعینات کی جائیں گی۔ ایک پلٹون میں سینتیس اہلکار ہوتے ہیں۔ جبکہ پاک فوج کی دو کمپنیاں کسی ممکنہ ہنگامی صورتحال کیلئے اسٹینڈ بائی رہیں گی۔ سیکورٹی خدشات کے پیش نظر کوئٹہ ،جعفرآباد، نصیرآباد، جھل مگسی، کچھی، سبی، ڈیرہ بگٹی، خضدار اور لسبیلہ میں موبائل فون سروس صبح سات بجے سے رات نو بجے تک بند رکھی جائے گی۔ جبکہ ان اضلاع میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی ہوگی۔ جلوس والے علاقوں میں موٹر سائیکل چلانے پر مکمل پابندی ہوگی۔ کوئٹہ میں قائدآباد، بروری اور گوالمنڈی تھانہ کی حدود میں جبکہ ڈیرہ مراد جمالی، چھتر، منجھو شوری، بھاگ، گنداواہ ، مچھ، اوستہ محمد، گنداخہ، ڈیرہ بگٹی ٹاؤن اور لسبیلہ کے ہائیٹ تھانہ کی حدود میں موٹر سائیکل چلانے پر مکمل پابندی ہوگی۔