|

وقتِ اشاعت :   December 15 – 2014

چکوال: وزیراعظم نواز شریف نے حکومتی پلان پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا  پلان “ڈی” ڈویلپمنٹ ہے ڈسٹرکشن نہیں اور ہماری ڈکشنری میں ڈسٹرکشن کا لفظ موجود نہیں، جس کے پاس وہ ڈکشنری ہے اللہ تعالی پاکستان کو اس سے محفوظ رکھے۔

چکوال میں موٹروے تعمیر نو کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت تیزی کے ساتھ ترقیاتی منصوبوں پر کام کر رہی ہے اور ترقیاتی کاموں میں رخنہ ڈالنا حکومت کے راستے میں نہیں بلکہ ملکی ترقی میں رخنہ ڈالنے کے مترادف ہے اور کوئی پاکستانی اسے برداشت نہیں کرے گا، موٹروے پر تنقید کرنے والے آج اسی پر سفر کرتے ہیں اور اس کی تعریف بھی کرتے ہیں، ماضی میں موٹروے کی تعمیر پر رخنے آتے تھے اور اب دھرنے آتے ہیں، دھرنے نہ ہوتے تو ترقیاتی منصوبوں پر کام کا آغاز کردیا جاتا تاہم رکاوٹیں ہمارے بڑھتے قدموں کو نہیں روک سکتیں۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی سے قرضہ لئے بغیر اربوں روپے کی لاگت سے موٹر وے منصوبے پر کام شروع ہوگا اور اس منصوبے کے لئے کسی سے بھیک نہیں مانگی، امید ہے منصوبہ ڈیڑھ سال میں مکمل کرلیا جائے گا، وقت آئے گا یہ موٹروے پشاور سے کابل جائے گہ اور کراچی سے لاہور موٹروے کا منصوبہ بھی بن چکا ہے جس کا سنگ بنیاد عنقریب رکھا جائے گا اور پھر گوادر سے کاشغر تک موٹروے کا جال بچھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی پلان ڈی میں بھاشا، دھاسو، تربیلا فور منصوبوں کی تکمیل، کراچی میں پورٹ قاسم، قائداعظم سولر پاور منصوبے مکمل  شامل ہیں جن کے مکمل ہونے سے گھریلیوں صارفین، کاشتکاروں اور صنعتکاروں کو فائدہ پہنچے گا۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ جب بھی منصفانہ انتخابات ہوتےہیں عوام ہمیں خدمت کا موقع دیتےہیں اور 2018 کے  انتخابات میں عوام کے پاس ترقیاتی منصوبے لے کر جائیں گے جب کہ دھرنے والے عوام کے پاس دھرنا،جلاؤ گھیراؤ، پارلیمنٹ پرحملہ لے کرجائیں گے۔

اس سے قبل وزیراعظم کو منصوبے پر بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی فرنٹئیر ورک آرگنائزیشن میجر جنرل محمد افضل نے بتایا کہ ایم 2 چکوال، لاہور اسلام آباد موٹروے منصوبہ ایف ڈبلیو او اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی شراکت سے مکمل ہوگا جس پر 225 ارب روپے خرچ ہوں گے جب کہ منصوبے کی تعمیر سے موٹروے کی معیاد میں 20 سال کا اضافہ ہو جائے گا اور اس دوران ایف ڈبلیو ڈی موٹروے کی دیکھ بھال کرے گی اور 20ویں سال ایف ڈبلیواو موٹروے کی تعمیرنو کرکےحکومت کےحوالےکرےگا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ہدایت کی کہ منصوبہ ڈیڑھ سال میں مکمل کیا جائے۔