|

وقتِ اشاعت :   February 3 – 2015

کوئٹہ(آن لائن)بلوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور بلوچ ری پبلکن پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ شہدائے جنوری کی عظیم قربانی نے جہد آجوئی کو مزید تقویت بخشی آج بلوچ قوم اپنے ان شہدا ئے کی قربانیوں کو مشعل راہ بنا کر سرزمین کے تحفظ کی جدوجہد میں مزید تیزی لا رہی ہے یہاں جاری ہونے والے بیان کے مطابق بلوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور بلوچ ری پبلکن پارٹی کے زیر اہتمام شہدائے جنوری شہید نصیر کمالان، شہید احمد داد، شہید الیاس نظر اور شہید قمبر چاکر کی یاد میں بل نگور میں30جنوری کو جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا جبکہ تربت میں نواب براہمدغ بگٹی کی شہید ہمشیرہ بی بی زامر اور ان کی بیٹی کی یاد میں ریفرنس منعقدکیا گیا جس سے بی آر پی اور بی آر ایس او اور بی ایس او (آزاد) کے رہنماؤں نے خطاب کیا مقررین نے کہا کہ شہدائے جنوری شہید نصیر کمالان، شہید احمد داد، شہید الیاس نظر اور شہید قمبر چاکر سمیت تمام شہداء کو ان کی عظیم قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں شہدا ء کی قربانی سے ہمیں سبق ملتا ہے کہ آزاد بلوچ ریاست کے قیام تک ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں اور اس قومی جہد میں بی آر ایس او اور بی آر پی اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اورہم اس راہ میں ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں رہنماؤں نے کہا کہ بلوچ گل زمین کے تمام شہیدوں نے اپنی لہو سے قومی تحریک کو مضبوط کیا ہے آج بلوچ قومی تحریک بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہو چکی ہے یہ ان تمام شہیدوں کی قربانیاں ہیں جنہوں نے اپنی جانیں قومی تحریک اور بلوچ گل زمین کے خاطرقربان کر دیں آج بلوچ قوم کا ہر فرد اپنے شہداء کی قربانیوں کو مشعل راہ بناتے ہوئے اپنے وطن کی خاطر اپنی بساط کے مطابق جدوجہد کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچ شہدا کی قربانیوں اور جہد مسلسل کے باعث ریاست اب بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے اور ریاستی فورسز اپنی شکست کو محسوس کر تے ہوئے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے بلوچ فرزندوں کے اغواء اور مسخ شدہ لاشوں کے تسلسل میں تیزی لا رہی ہیں رہنماؤں نے کہا پورا بلوچستان جنگ زد ہ ہے اور ان جنگی حالات میں بلوچستان میں کامیاب جلسہ کرنابلوچ قوم کی کامیابی ہے ۔