|

وقتِ اشاعت :   February 5 – 2015

کراچی (پ ر) بلوچ ہیومین رائٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام بلوچستان بھر میں فورسز کی کارروائی ،ماورائے عدالت و قانون گرفتاریوں اور مسخ شدہ لاشوں کو پھینکنے کے خلاف کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ مظاہرے کے شرکاء نے بلوچستان بھر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے خلاف نعرے لگائے اور شرکاء نے ہاتھوں میں بینرزاور پلے کارڈ اُٹھارکھے تھے جن پر جبری گمشدگیوں ، ماورائے عدالت و قانون بلوچوں کا قتل عام اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف مختلف نعرے درج تھے بلوچ ہیومین رائٹس آرگنائزیشن کی چیئرپرسن نے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بھر میں فورسز کی انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں ، معصوم بچوں اور خواتین کا قتل عام ، مسخ شدہ لاشیں اور جبری گمشدگیوں کے واقعات میں روز بہ روز شدت کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے آئے روز بلوچستان کے طول و عرض میں فورسز کی کارروائیاں جاری ہیں گذشتہ روز بلوچستان کے علاقے پیدراک میں بلوچ زمیندار شجاع بلوچ کو ڈیتھ اسکواڈ کے اہلکاروں نے اغواہ کرکے سنگین تشدد کے بعد اُ س کی مسخ شدہ لاش پھینک دی جبکہ کوئٹہ کے علاقے میں فورسز نے آپریشن کرکے دو سو سے زائد بلوچوں کو اغواہ کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ۔ ڈیرہ بگٹی ، نصیرآباد ، چھتر و گرد و نواح کے علاقوں میں فورسز نے آپریشن کرکے سینکڑوں لوگوں کو اغواہ کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا فورسز کی زمینی و فضائی بمباری سے خواتین و بچے زخمی ہوگئے جبکہ پنجگور ، گورکوپ و دیگر علاقوں میں تسلسل کیساتھ فورسز کے آپریشن جاری ہے جس میں شدید قسم کے نقصانات کے امکان ہے جبکہ ایرانی فورسز کی جانب سے مسلسل بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں مارٹر گولے فائر کیے جاتے ہیں جس میں متعدد لوگ جاں بحق اور زخمی ہوگئے بلوچ ہیومین رائٹس آرگنائزیشن کے چیئرپرسن نے مزید خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے طول و عرض میں طالب علموں اساتذ ہ ڈاکٹرز، وکلا ،مزدور ، دوکاندار ،سیاسی وسماجی کارکنوں کا اغواء اور بعداز مسخ شدہ لاشوں کاملنا روز کا معمول بن چکا ہے اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں ہنوز فورسز کی آپریشن جاری ہیںآواران ، نوشکی، لورلائی،دالبندین ، تربت دشت، حب، کوئٹہ، پنجگور ، تجابان، گیشکور، ہوشاب ، مشکے ، سوئی نوکجو، بونستان ، تسیب ، پدراک، گرمکان، نصیر آباد ان علاقوں میں کئی بزرگ ، بچے ، خواتین جاں بحق ہوچکے ہیں بلوچ ہومین رائٹس آرگنائزیشن کے چیئرپرسن نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ و انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ہیومن رائٹس واچ، ایشین ہیومن رائٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچستان بھر میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے سول آبادیوں پر شیلنگ بمبار منٹ اور جبری گمشدگیوں اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے خلاف اپنا مثبت کردار ادا کریں۔