|

وقتِ اشاعت :   February 15 – 2015

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایک سرچ آپریشن کے دوران کالعدم تنظیم کے اہم کمانڈر عثمان عرف سیف اللہ سمیت دو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ایک اور واقعے میں اوچ کے علاقے میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں سکیورٹی فورسز کا ایک اہلکار ہلاک ہوا ہے۔ کوئٹہ میں سکیورٹی فورسز نے سریاب میں گاہی خان چوک کے علاقے میں سرچ آپریشن کیا۔ سکیورٹی فورسز کے ذرائع کے مطابق اس علاقے میں ایک کالعدم شدت پسند تنظیم سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک مکان میں موجود گی کی اطلاع تھی۔ محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان کے ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ اس آپریشن میں عثمان عرف سیف اللہ ہلاک ہوا ہے۔ عثمان پر کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں فرقہ وارانہ قتل اور اقدام قتل کے درجنوں مقدمات درج تھے۔ عثمان کو پہلے بھی گرفتار کیا گیا تھا تاہم وہ 2008 میں کوئٹہ میں اے ٹی ایف جیل سے فرار ہوگیا تھا۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے ان کے سر کی قیمت بھی مقرر کی گئی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سرچ آپریشن کے دوران مکان میں موجود مسلح افراد اور فورسز کے اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں مذہبی کالعدم تنظیم کے دو افراد ہلاک ہوگئے جبکہ دو گرفتار ہوئے۔ سکیورٹی فورسز کے ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں کالعدم تنظیم کا ایک اہم کمانڈر بھی شامل ہے جس کی شناخت عثمان عرف سیف اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔ اس آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز کے تین اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ دوسری جانب بارودی سرنگ کے دھماکے کا واقعہ صحبت پور کے قریب اوچ کے علاقے میں پیش آیا۔ فرنٹیئر کور کے ذرائع کے مطابق ایف سی اہلکار بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے میں مصروف تھے کہ ایک بارودی سرنگ پھٹ گئی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔ دریں اثنا اوچ کے قریب نصیر آباد کے علاقے میں بجلی کے 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن کے کھمبوں کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچ ریپبلیکن آرمی نے قبول کی ہے۔