کوئٹہ: پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین و رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ گوادر کاشغرروٹ کیلئے تمام طبقات کے تحفظات دور کرکے انہیں اعتماد میں لینا ناگزیر ہے حکومت اورعوام آئینی ضمانت فراہم کریں تو ناراض بلوچوں کو قومی دھارے میں لانے کیلئے کردار ادا کرسکتا ہوں پاکستان ،افغانستان ، ایران اور چین دہشت گردی کے خلاف ایک پیج پر آجائیں توخطے میں دہشت گردی کا ناسور تین ماہ میں ختم کیا جاسکتا ہے سینٹ انتخابات میں نہ خو د بکیں گے اور نہ ہی کسی کو خرید یں گے جو بلوچستان میں بولی لگانے کیلئے آئے اسے گرفتار اور جو بولی لگوائے اسے نا اہل قرار دیا جائے،نادرا اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے پشتون عوام کو بلاجواز تنگ کرنے سے باز آئیں ورنہ ہم جمہوری لوگ بھی اس ناروا رویوں کیخلاف سڑکوں پر آجائیں گے ہمیں مجبوراََ اپنے کارکنو ں کو تھانوں کے باہر کھڑا کرنا پڑے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر پارٹی کے رہنماء ، صوبائی وزراء و اراکین اسمبلی، ڈاکٹر حامد خان اچکزئی ، سرد ار مصطفیٰ خان ترین ، عبید اللہ بابت ،سید لیاقت آغا، منظور کاکڑ، رکن قومی اسمبلی عبدالقہار خان ودان ، پارٹی کے صوبائی صدر اور سینٹ کے امید وار عثمان کاکڑ،نومنتخب مےئر ڈاکٹر کلیم اللہ وزیر اعلیٰ کے مشیر احمد جان ،(ر) سینیٹر رضا محمد رضا ، عیسیٰ خان روشان سمیت پارٹی کے دیگر رہنما ء بھی موجود تھے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان واحد صوبہ ہے جہاں پر پر امن طور پر بغیر کسی لڑائی جھگڑے خون خرابے کے بلدیاتی اور مےئر شپ کے انتخابات مکمل ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ گوادر کوریڈور کے حوالے سے روٹ کی تبدیلی پر گزشتہ چند ماہ سے مختلف قسم کے بیانات آرہے ہیں ہر پارٹی پوائنٹ سکور نگ کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے اور اپنی سیاست چمکانا چاہتی ہے اکنامک کوریڈور پورے پاکستان کے لئے فائدہ مند ہے بلوچستان ، پشتونخوا اور سندھ کے بعض علاقے اس روٹس میں آتے ہیں ہمارے صوبے میں دنیا جہاں کے وسائل موجود ہیں جبکہ سینٹرل ایشیاء کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے کہ بہت بڑے پیمانے پر وسائل موجود ہیں اس شاہراہ کی تعمیر سے پاکستان کے تمام علاقے ترقی کریں گے اور لوگوں کی حالت زاربدلے گی۔ متعین روٹ کے برخلاف جو روٹ بلوچستان اور کے پی کے سے گزرے گا اس کا فاصلہ دوسرے روٹ سے 6 سو کلو میٹر کم ہوجائے گا انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اس حوالے سے کام کیا ہے اکرم درانی ، مولانا فضل الرحمن چیئرمین این ایچ اے کے ساتھ اس روٹ کا معائنہ کر چکے ہیں اگر یہ روٹ ڈیرہ اسماعیل خان سے ژوب تک آئے گا تو قمرالدین کاریز ، بادینی ، توبہ اچکزئی اور چمن سے سینٹرل ایشیاء کے راستے تک افغانستان سے نزدیک ترین پوائنٹ درکار ہونگے جن سے ہم بہت جلدی فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور یہ 8 ان لیٹ پوائنٹ کے ذریعے ہم سینٹرل ایشاء تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں کی نصبت بلوچستان میں ہماری حکومت نے تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے26 فیصد فنڈ فراہم کئے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ ہماری بات سنی جائے اگر غلط اور غیر قانونی ہے تو اسے ختم کردیا جائے اگر مسئلہ ہے تو اسے حل کیا جائے شناختی کارڈ کے حصول میں ہائل رکاوٹوں کو دور کرنا چاہئے تاکہ لوگوں کی مشکلات کم ہوں امن وامان کی صورتحال کی بہتری سے لوگوں نے سکھ کا سانس لیا ہے ہمارے ملک کی منظم فوج اور انٹیلی جنس ادارے ہیں لوگوں کو مارکر غائب ہونیوالے ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا 2ہزار کے قریب مرنیوالے لوگوں کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا اس پر کاروائی ہونی چاہئے اور حکومت کو میرٹ کی بنیاد پر فیصلے کرنے چاہیے اگر میرٹ پر تعیناتیاں نہیں کی جاتی تو پھر وہ غلطی کرتے ہیں سینٹ انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میری میاں محمد نواز شریف سے بات ہوئی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ ملک بیٹھ کر بہتر فیصلے کریں اور ہم ایک دوسرے کے ساتھ ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاک بھارت جنگوں میں اتنے لوگ نہیں مرے جتنے دہشت گردی کی اس دلدل میں پھنسے کے بعد تقریباََ 7ہزار ہماری فورسز کے لوگ لقمہ اجل بنے ہیں جو اب تقریباََ 10ہزار تک پہنچ چکے ہیں خطے سے دہشت گردی کو ختم کرنا کڑا امتحان ہے افغانستان اور پاکستان کے درمیان بے اعتمادی کا فقدان ہے دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے خطے میں تمام ممالک کو ملکر کام کرنا ہوگا چین، ایران ، افغانستان، پاکستان کے انٹیلی جنس ادارے اور سیاسی قیادت متحد ہوکر امریکہ سے انٹیلی جنس تعاؤن حاصل کرکے خطے سے تین ماہ میں دہشت گردی کا مکمل طور پر خاتمہ کرسکتے ہیں حکومت کو افغانستان کی آزاد خودمختار ملک کی حیثیت سے اسکا خیال رکھنا چاہئے اور دونوں ممالک ملکر ایک دوسرے کے ساتھ تعاؤن کرسکتے ہیں چمن سے قندھار تک ریلوے لائن اور افغانستان سے پاکستان کیلئے ہزار میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی اور دونوں ممالک کا قدرتی اتحاد بن سکتا ہے غلطیاں انسان سے ہوتی ہیں ہمیں غلطیوں کو بھو لنا ہوگا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیب کا کام ہے کہ وہ کرپشن اور بد عنوانی کا کھوج لگا کر شواہد حکومت کو فراہم کرے پھر حکومت بھی کاروائی کریگی اتحادی حکومت کی کوشش ہے کہ کرپشن کاراستہ روکا جائے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ شہر ہمارا گھر ہے ہم اپنے گھر کو صاف کرکے کچرا گلی میں پھینک دیتے ہیں اس روش کو ختم کرنا چاہئے ہمیں اپنے وسائل پر دسترس اور انہیں استعمال کرنے کا حق ہونا چاہئے طاقت کا سرچشمہ پارلیمنٹ اور لوگوں کی زبانوں اور مذاہب کا احترام صوبائی خود مختاری تمام قومیتوں کے وسائل پر انکے بچوں کا پہلا حق ہونا چاہئے ہماری سرزمین قدرتی وسائل سے مالامال ہے اربوں کھربوں کے وسائل کی حامل سرزمین کے باسی مسائل سے دوچار ہیں انہون نے بتایا کہ خان آف قلات اور نوابزادہ حیربیار مری سے بھی ملاقات ہوئی ہے انہوں نے کہاکہ اگر حکومت اور عوام آئینی گارنٹی دیں تو ناراض بلوچ رہنماؤں کو واپس لانے میں اپنا کردار ادا کرسکتا ہوں پاکستان کی فوج اور انٹیلی جنس ادارے ہونے چاہئے اور یہ دنیا کے بہترین ادارے ہونے چاہئے یہ تمام منتخب سیاسی قیادت کے ماتحت ہو اور انصاف پر مبنی نظام ہونا چاہئے جس سے کسی حق تلفی نہیں ہونی چاہئے ۔
حیر بیار و خان قلات سے ملاقات ہوئی ہے،حکومت آئینی ضمانت فراہم کرے تو ناراض بلوچوں سے مذاکرات کیلئے کرداراداکرسکتاہوں، محمود خان اچکزئی
وقتِ اشاعت : February 18 – 2015