|

وقتِ اشاعت :   February 20 – 2015

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان کے ضلع نصیرآباد میں بارودی سرنگ دھماکے میں دو افراد جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے۔ تربت اور گوادر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے تین سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔ تربت اور سبی میں سیکورٹی فورسز نے مختلف کارروائیوں میں کالعدم تنظیموں کے کمانڈر اور ارکان سمیت بارہ افراد کو گرفتار کرلیا۔ بھاری تعداد میں اسلحہ اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق نصیرآباد کی تحصیل چھتر کے پولیس تھانہ فلیجی میں نامعلوم افراد کی جانب سے زیر زمین بچھائی گئی بارودی سرنگ پر پیدل چلنے والے شخص کا پاؤں آنے سے دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں غلام نبی ولد غلام حسین اور عبدالرؤف ولد غلام نبی ہاشمی جاں بحق جبکہ قادر ولد محمد ہاشم جبکہ دو افراد محمد حنیف ولد محمد بخش گانیگا شدید زخمی ہوگئے۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو سول اسپتال ڈیرہ مراد جمالی منتقل کردیا۔ دریں اثناء تربت کے نواحی علاقے دشت میں سڑک کی تعمیر پر کام کرنے والے عسکری تعمیراتی ادارے کے کیمپ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں سپاہی محمد اصغر اور ڈرائیور محمد حلیم شدید زخمی ہوگئے جنہیں علاج کیلئے تربت اور بعد ازاں کراچی منتقل کردیا گیا۔گوادرکی تحصیل پسنی کے قریب کوسٹل ہائی سے پر بھی سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس سے ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔ جوابی کارروائی پر حملہ آور فرار ہوگئے۔ ادھر ضلع سبی ، لہڑی اورڈھاڈر کے مختلف علاقوں میں ایف سی نے خفیہ اطلاع ملنے پر سرچ آپریشن کیا جس کے دوران نو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔ گرفتار افراد میں بلوچ مسلح تنظیم بلوچ ری پبلکن گارڈ کے کمانڈر سمیت پانچ ارکان بھی شامل ہیں جو یکم مارچ سے سبی میں شروع ہونے تاریخی میلے پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ گرفتار افراد کے قبضے سے چوبیس کلو گرام دھماکا خیز مواد، تین کلاشنکوف ، تین عدد رائفل اور تین عدد پستول بھی برآمد کرلئے گئے۔ ادھر ضلع کیچ کے ضلعی ہیڈ کوارٹر تربت کے قریب ناصر آباد کے مقام پر ایف سی نے خفیہ اطلاع ملنے پر ایک مکان پر چھاپہ مارا اور کالعدم بلوچ ری پبلکن آرمی کے تین ارکان کو گرفتار کرلیا جنہیں تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔