کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہاہے کہ مری معاہدہ جمہوریت کے لئے نہیں بلکہ ٹوپیاں تبدیل کرنے کیلئے کیا گیا پنجاب سندھ اور خیبر پختونخواہ میں پہلے پلان اور بعد میں ایکشن ہوتا ہے لیکن یہاں پہلے ایکشن ہوتا ہے اور بعد میں پلان بنایا جاتا ہے حکومت بلوچستان کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ، حکمران کیٹ واک کرنے بلوچستان آتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں الیکشن کمیشن کے باہرصحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پارٹی کے رہنماؤں ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی ، آغا حسن ایڈوکیٹ و دیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں اسے یہ بھی معلوم نہیں کہ صوبے میں کون ناراض ہے اور کون نہیں انہوں نے کہا کہ سینٹ انتخابات میں ہار س ٹریڈنگ کی بھر پور مخالفت کریں گے ہم نہ خریدار ہیں نہ بکنے والے ہے بی این پی عوامی سینیٹ انتخابات میں ہمارے اتحادی ہیں اور تمام ہم خیال جماعتوں کو اکٹھا لیکر چلیں گے بی این پی کو سینٹ الیکشن کیلئے ووٹ موجود ہیں اور ہم انشاء اللہ ڈٹ کر مقابلہ کریں گے انہوں نے کہا کہ انسدا د دہشت گردی کی عدالتیں بلوچستان کے لئے نئی بات نہیں ہے خفیہ عدالتوں کی کاروائی سے گزرتے رہے ہیں سردار اخترجان مینگل نے کہا کہ مری معاہدہ ایک ڈرامہ ہے اور مری معاہدہ جمہوریت کیلئے نہیں بلکہ ٹوپیاں تبدیل کرنے کیلئے کیا گیا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں میں پہلے پلان اور بعد میں ایکشن ہوتا اور یہاں بد قسمتی سے پہلے ایکشن بعد میں پلان بنایا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کوئٹہ کیٹ واک کرکے چلے گئے بلوچستان کیلئے کوئی سنجیدہ نہیں ہے خدا کرے کہ جولوگ بلوچستان کے مسئلے کو حل کرنے میں سنجیدہ ہیں وہ مسئلے کو حل کریں ۔
مری معاہدہ جمہوریت کیلئے نہیں ٹوپیا تبدیل کرنے کیلئے کیا گیا، سردار اختر مینگل
وقتِ اشاعت : February 21 – 2015