برسبین: پاکستان کے خلاف اہم میچ میں زمبابوے کی تمام تر امیدیں اپنے کوچ ڈیو واٹمور سے وابستہ ہیں جو پاکستان کی صلاحیتوں اور کمزوریوں سے خاص واقفیت رکھتے ہیں۔
واٹمور کو 2012 میں دو سال کے لیے پاکستان کی کوچنگ کی ذمے داریاں سونپی گئی تھیں۔
تاہم اس کے بعد ان کا ورلڈ کپ تک کے لیے زمبابوے کی ٹیم سے معاہدہ ہو گیا تاہم اب تک ورلڈ ہم میں ان کی ٹیم کو متحدہ عرب امرات کے خلاف ہی فتح نصیب ہو سکی ہے جبکہ جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
اتوار کو شکست کھانے والی ٹیم کا پول بی سے کوارٹر فائنل تک رسائی کا سفر انتہائی دشوار ہو جائے گا۔
زمبابوین کپتان ایلٹن چگمبرا کا ماننا ہے کہ سری لنکا کو 1996 کے ورلڈ کپ میں عالمی چیمیپئن بنوانے والے 60 سالہ ڈیو واٹمور پاکستان کی کمزوریاں جانتے ہیں۔
چگمبرا نے کہا کہ واٹمور پاکستانی ٹیم میں تقریباً ہر کسی کو جانتے ہیں، تو اگر حکمت عملی کی بات کی جائے تو یہ بہت اچھا ہے کہ ہمارے پاس ایک ایسا شخص موجود ہے جو پاکستانی ٹیم کے ساتھ کام کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وجہ سے ہمیں زیادہ معلومات ملیں گی، ہمیں کل جا کر بس اپنی حکمت عملی پر عمل کرنا ہے۔
چگمبرا نے واٹمور کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستانی ٹیم میں کئی مثبت تبدیلیاں لائے اور جس طرح وہ اپنےتجربات سے ہمیں آگاہ کرتے ہیں اس سے ہر کوئی بہت بہتر محسوس کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر کوئی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہترین کرکٹ کھیلنے کا خواہشمند ہے۔
زمبابوے کو اپنی باؤلنگ کے حوالے سے شدید تحفظات لاحق ہیں جسے تینوں ہی میچوں میں بلے بازوں کے ہاتھوں پٹائی برداشت کرنی پڑی۔
ویسٹ انڈیز نے کرس گیل کی ڈبل سنچری کی مدد سے 372 رنز تو جنوبی افریقہ نے بھی 339 رنز کا مجموعہ اسکور کیا جبکہ متحدہ عرب امارات کی ٹیم بھی 285 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔
زمبابوین کپتان نے کہا کہ ہم نے دو دن اپنی باؤلنگ پر کافی محنت کی ہے، امید ہے کہ ہم اپی حکمت عملی پر عمل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔