|

وقتِ اشاعت :   March 2 – 2015

پشاور: پولیس نے پیر کے روز پشاور میں 1400 افراد کے خلاف مقدمات درج کیے جنہوں نے اپنے بچوں کو پولیو کی ویکسین پلانے سے انکار کیا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے ڈپٹی کمشنر ریاض خان محسود کی ہدایت پر اب تک 471 والدین کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے باقی ملزمان کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے۔ مقامی انتظامیہ نے انسداد پولیو مہم کے تحت شہر میں دفعہ 144 بھی نافذ کر رکھی ہے۔ پاکستان دنیا کے ان واحد تین ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو کے ابھی بھی بڑی تعداد میں کیسز رپورٹ ہورہے ہیں جس کی وجوہات میں عسکریت پسندی اور والدین کی جانب سے پولیو ویکسین پر انکار شامل ہیں۔ حکومت نے گزشتہ سال پولیو کے خلاف جنگ کا اعلان کیا تھا اور محسود کے مطابق انتظامیہ والدین کی جانب سے انکار کو برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو نہیں چھوڑا جائے گا، ہم نے انکار کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، جو بھی انکار کرے گا اسے جیل بھیجا جائے گا۔ پیر کو جن علاقوں میں گرفتاریاں سامنے آئیں وہاں عسکریت پسند متعدد مرتبہ پولیو ٹیمز کو نشانہ بناتے رہے ہیں اور ان علاقوں کو شدت پسندوں کو مضبوط گڑھ مانا جاتا ہے۔ ایک اور سینئر افسر محمد ممتاز نے گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان افراد کو صرف اس ضمانت پر رہا کی جائے گا کہ وہ ویکسین پر انکار نہیں کریں گے۔ گزشتہ سال پاکستان میں پولیو کے 306 کیسز سامنے آئے تھے۔ رواں سال اب تک 9 کیسز منظر عام پر آچکے ہیں۔