|

وقتِ اشاعت :   March 4 – 2015

کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کی سیاسی جماعتوں نے پہلی بار یہ تہیہ کر رکھا ہیں کہ سینٹ کے انتخابات میں کسی قسم کی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوگی ، وفاقی حکومت کی جانب سے خواجہ سعد رفیق کی قیادت میں آنے والے وفد کے دورے کا مقصد بھی یہی ہے ، آج بھی اگر ہم نے جمہوری اصولوں کو نہ اپنایا تو شاید آنے والے وقت میں کوئی بھی سیاسی جماعتوں پر اعتماد نہ کرے ، نصراللہ زیرے کے گھر پر ہونے والے فائرنگ کے حوالے سے نوٹس لے لیا گیا ہے ، 123 لیویز اہلکاروں کی تنخواہوں کی ادائیگی کو جلد یقینی بنایا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان اسمبلی میں اجلاس کے دوران مختلف اراکین اسمبلی کی جانب سے اٹھائے گئے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم ڈیلیور کریں اگر ایسا نہ کرسکے تو یہ عوام سے خیانت ہوگی تمام سیاسی جماعتیں اس نتیجے پر پہنچی ہیں کہ ہارس ٹریڈنگ کا خاتمہ کیا جائے اور اگر کسی جماعت کا رکن خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف کاروائی ہو ، ہمیں عوامی کی امانت میں خیانت نہیں کرنا چاہیے اپنی پارٹی کے نمائندوں کو ووٹ دے کر ہارس ٹریڈنگ کا خاتمہ کیا جائے ، میڈیا سے بھی کہتے ہیں کہ وہ حقائق کو بیان کریں اور پوری اسمبلی کو الزام نہ دے اگر کوئی اس حرکت میں ملوث ہے تو اس کی نشاندہی کرے ،سیاسی جماعتوں کے ارکان اپنے ہی نامزد امیدواروں کو ووٹ دیں گے وفاق کا وفد جو سعد رفیق کی قیادت میں آیا ہوا ہے اسے یقین دلاتے ہیں کہ ہم بلوچستان سے ہارس ٹریڈنگ کی ماضی میں لگنے والے داغ کو دھو ڈالیں گے ۔ رکن اسمبلی نصراللہ زیرے کے گھر پر فائرنگ کے حوالے سے عبیداللہ جان بابت نے پوائنٹ آف آرڈر پر بتایا کہ چند روز قبل معزز ممبر کے گھر پر رات گئے فائرنگ کی گئی گولیاں ان کے بیڈ روم میں جا کر لگی ہیں وزیراعلیٰ اس کا نوٹس لے جس پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ جس رات یہ واقع پیش آیا صبح واقع کا علم ہوتے ہی میں نے اس کا نوٹس لے لیا اور سی سی پی او کو موقع پر بھیجا اور مکمل تحقیقات کی ہدایت کی ۔ میں نصراللہ زیرے کو یقین دلاتا ہوں کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک معزز ممبر محفوظ نہیں تو پھر ہم عام عوام کو کیسے تحفظ فراہم کریں گے یہ میری حکومت اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام وسائل کو بروئے کار لا کر ملزمان کو گرفتار کریں ۔ اجلاس میں کشور احمد ، راحیلہ درانی ، ڈاکٹر شمع اسحاق ، ڈاکٹر رقیہ ہاشمی ، حسن بانو رخشانی ، شاہدہ رؤف اور دیگر اراکین کی جانب سے ان کے سرکاری محافظوں کو گزشتہ کئی ماہ سے تنخواہوں کی بندش کے حوالے سے پوائنٹ آف آرڈر پر اٹھائے جانے والے نکات کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس مسئلے کو حل کررہے ہیں فائل فنانس تک بھجوادی ہے چند روز میں یہ مسئلہ حل ہوجائے گا ۔