اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف بدھ کو تین روزہ دورے پر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئے۔
چار سے چھ مارچ تک ہونے والا یہ دورہ سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز السعود کے ‘ خصوصی دعوت نامے’ پر ہورہا ہے جو جون 2013 میں وزیراعظم بننے کے بعد میاں نواز شریف کا سعودی ریاست کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔
وزیراعظم اس سے قبل سعودی عرب کے کئی غیر سرکاری دورے کرچکے ہیں جن میں دو جنوری کا دورہ بھی شامل ہے۔
شاہ سلمان نے وزیراعظم کو مارچ کے پہلے ہفتے کے دوران سعودی ریاست آنے کی دعوت دی تھی۔
خطے میں آنے والی تبدیلیوں کے پیش نظر سعودی عرب کی جانب سے تیزی سے سفارتی رابطے کیے جارہے ہیں اور گزشتہ چند روز کے دوران مصر اور ترکی کے صدور بھی ریاض کا دورہ کر چکے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مصری اور ترک رہنماﺅں سے ملاقاتوں کے دوران زیادہ توجہ خطے کو درپیش مسائل اور خطرات پر دی گئی۔
وزیراعظم کے ساتھ جانے والے اعلیٰ سطحی وفد میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور وزیراعظم کے خصوصی معاونین طارق فاطمی اور عرفان صدیقی بھی شامل ہیں۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق ‘وزیراعظم کا پہلا سرکاری دورہ عالمی اور خطے کے تناظر میں دونوں ممالک کی قیادت کو باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کا موقع فراہم کرے گا جبکہ اس سے دوطرفہ تعلقات بھی مزید مضبوط ہوں گے’۔