|

وقتِ اشاعت :   March 4 – 2015

کوئٹہ مسلم لیگ ن اور پشتونخواء ملی عوامی پارٹی نے بلوچستان میں سینیٹ الیکشن میں مل کر ہارس ٹریڈنگ روکنے پر اتفاق کیا ہے ۔وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں صرف جمہوری قوتوں کی نمائندگی ہونی چاہیے ،ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے ایوان بالا کو گندہ کرنے والوں کا راستہ روکنا ہوگا۔ جبکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہارس ٹریڈنگ کے الزامات عائد کرنے والی جماعتوں نے خود آزاد امیدواروں کی تائید و تجویز کی ہے ۔ان خیالات کا اظہا رانہوں نے منگل کو ملاقات کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ س موقع پر بلوچستان مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر پارلیمانی لیڈر چیف آف جھالاوان سنیئر صوبائی وزیرنواب ثناء اللہ خان زہری وفاقی وزیر میر جام کمل ،صوبائی وزراء اظہار خان کھوسو ، رحیم زیارت وال ، جعفر خان مندوخیل ، پشتونجوا ملی عوامی پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقہار ودان اور دیگرپارٹی کے عہدیدار بھی موجو د تھے ۔ خواجہ سعید رفیق نے کہا کہ محمود خان اچکزئی اور اس کے خاندان وجماعت کا ہمیشہ سے ہی جمہوری ، اصولی موقف اور طرز سیاست رہا ہے اس پر وہ قابل تحسین کے مستحق ہے انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ کے ایک نمائندہ وفد نے وفاقی وزیر مملکت جام کمال ، نواب ثناء اللہ زہری ، جعفر خان مندوخیل ، عاصم کرد گیلو ، اظہار حسین کھوسہ ، طاہر محمود خان کے ہمراہ محمود خان اچکزئی اور پشتونخوا میپ کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور سینیٹ انتخابات کے بارے میں بات چیت کی۔ انہوں نے کہاکہ ملاقات کے دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ہارس ٹریڈنگ کی حوصلہ شکنی کے لئے بھر پور کردار ادا کریں گی تاکہ جمہوری عمل توانا ہو کر مثبت انداز میں آگے بڑھے ۔ ہم نے رقوم کے ذریعے ضمیر خریدنے والوں اور گند پھیلانے والوں کا مل کر راستہ روکنے کیلئے ایگریمنٹ کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں ہماری نمائندہ وفد کا ملاقات گزشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ، میرحاصل خان بزنجو اور دیگر سے بھی ہوئی ہے منگل کو بھی وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ اس سلسلے میں بات چیت ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں ا س پر متفق ہے کہ سیاسی ماحول کو الودہ کرنے والوں کا راستہ روکا جائے کیونکہ کچھ لوگ ہار س ٹریڈنگ کے ذریعے ایوان بالا میں جا کر ماحول کو الودہ کرنے کوشش میں لگے ہوئے ہیں بلوچستان میں سینٹ کے الیکشن کے موقع پر نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ء کے درمیان اتحاد قائم ہوچکا ہے ہم اس کی حمایت اور تائید کرتے ہیں بلوچستان میں مسلم لیگ ق کے ساتھ ن لیگ نے ایڈجسٹمنٹ کر لی ہے سیاسی جماعتوں کا اس بات پر مکمل اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ غیر جمہوری لوگوں کا راستہ روکا جائے ایک سوال کے جواب میں خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ مسلم لیگ کے دوارکان جان محمد جمالی اور احت بی بی نے آزاد رکن کی تجویز وتائید کی ہے ہمارے ان سے اس سلسلے میں رابطے ہیں اور ہمیں یقین ہیں کہ وہ جماعت کے فیصلوں کو ہی مقدم رکھیں گے ۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ جان جمالی کی جماعت سے خفگی ہے تاہم اسے دور کیا جائے گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کسی طورپر سینٹ کے الیکشن کے موقع پر ہارس ٹریڈنگ میں ملوث نہیں ،سردار اختر جان مینگل اور مولانا فضل الرحمان کا احترام کرتا ہوں سیاست میں تمام رہنماوں سے میل جول معمول کا کام ہے اپوزیشن کے الزامات کو اس بات سے جوڑنا درست نہیں اور نہ اس سے زبردستی جوڑا جا ئے ۔ اس موقع پرپشتونخوا ء ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ حکومتی اتحاد پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگانے والے اپوزیشن کے ارکان کی تجویز و تائید کر رہے ہیں ۔ ہم کسی کانام نہیں لینا چاہتا لیکن الزام لگا نے خود یہ سوچ لیں ۔ انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتیں ایسے آزاد ارکان اسمبلی کو باہر کریں جو ایسا اقدام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کہ ہم جمہوری عمل کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں ہارس ٹریڈنگ کرنے والے کامیاب نہیں ہوسکتے ۔ اس موقع پر محمود خان اچکزئی نے کہاکہ صوبائی اتحادی حکومت میں شامل جماعتوں کی کوشش ہے کہ ہارس ٹریڈنگ کا راستہ روکا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسے لوگوں کی کسی صورت سپورٹ نہیں کریں گے جو ہارس ٹریڈنگ اور دیگر طرح کے غلط کام کرتے ہیں ہارس ٹریڈنگ کوئی صحیح کام نہیں اور نہ ہی یہ کار خیر ہے بلکہ سیاسی جماعتوں کے لئے رسوائی کا باعث بنتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام میں ہی ملک وقوم کو درپیش مشکلات اور مسائل کا حل پوشیدہ ہے جمہوریت کے ذریعے ہی اس ملک کو بحرانوں سے نکالا جاسکتا ہے ۔