|

وقتِ اشاعت :   March 5 – 2015

نیویارک امریکا کا پہلا ایسا بڑا شہر بننے جا رہا ہے جہاں مسلمانوں کے دو تہواروں (عید الاضحیٰ اور عید الفطر) پر اسکولوں میں چھٹی ہو گی۔ میسی چیوسٹس، مشی گن اور نیو جرسی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں عید پر چھٹیاں اسکولوں کے سالانہ شیڈول میں شامل ہیں۔ تاہم، نیویارک جیسے بڑی آبادی والے شہر، جہاں گیارہ لاکھ بچے اسکول جاتے ہیں، مسلمانوں کیلئے خوش گوار خبر ہے۔ نیو یارک کے ڈیموکریٹ میئر بل ڈی بلاسو نے آئندہ تعلیمی سال سے لاگو ہونے والی ان چھٹیوں کو ‘انصاف کا تقاضا ‘ قرار دیا۔ یہ خوشگوار تبدیلی ایک ایسے موقع پر سامنے آئی جب مشرق وسطی میں تشدد کی تازہ لہر اور یورپ میں دہشت گردی کے بعد امریکی مسلمانوں کو نئے سرے سے جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جنوری میں تشدد کی دھمکیاں ملنے کے بعد ڈیوک یونیورسٹی نے اپنی عمارت سے پانچ وقت اذان نشر کرنے کا منصوبہ ترک کر دیا تھا۔ ملک کے مسلمانوں کے سول حقوق کی سب سے بڑی کونسل ‘امریکن- اسلامک ریلیشنز’ کے ایک ترجمان ابراہیم ہوپر نے کہا ‘ان چھٹیوں کو منانا اس بات کی علامت ہے کہ امریکا کے سماجی اور سیاسی تانے بانے میں مسلمانوں کا کردار موجود ہے’۔ خیال رہے کہ نیویارک کے تعلیمی اداروں میں پہلے سے یہودی اور عیسائی تعطیلات موجود ہیں اور ایک مسلمان گروپ پچھلے نو سالوں سے عید کی چھٹیوں کیلئے کوشش کر رہا تھا۔ 2008 میں کولمبیا یونیورسٹی کے ایک سروے کے مطابق، شہر کے سرکاری اسکولوں میں 10 فیصد بچے مسلمان ہیں۔