|

وقتِ اشاعت :   March 6 – 2015

کوئٹہ: اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر جان محمد جمالی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کی مرکزی قیادت کو بلوچستان کے بارے میں اپنی سوچ تبدیل کرنی ہوگی سبی سے لیکر نصیرآباد تک ارکان اسمبلی کی تعداد12ہے لیکن ان علاقوں سے سینٹ کیلئے ایک امیدوار کو بھی ٹکٹ نہیں دیا گیا جس کے ردعمل میں میں نے اپنی بیٹی کو الیکشن لڑانے کا فیصلہ کیا۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو بی این پی کے سربراہ سرداراختر جان مینگل کے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ سے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ میرجان محمد جمالی نے کہا کہ ہم نے اپنے ہم خیال دوستوں کے ساتھ ملکر بلوچستان مسلم لیگ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں نواب ذوالفقارعلی مگسی ،سعید ہاشمی ،طارق مگسی ،فائق جمالی اور دیگر ساتھی شامل ہیں بلوچستان مسلم لیگ کو پہلے بلوچستان کی سطح پر رجسٹرڈ کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت کو بلوچستان کے بارے میں اپنی سوچ تبدیل کرنی ہوگی ہم بھیڑ بکریاں نہیں ہیں کہ وہ ہم پراپنی مرضی مسلط کریں سینٹ کے انتخابات میں سبی سے لیکر نصیرآباد تک مسلم لیگ کے 12ارکان صوبائی اسمبلی ہیں لیکن ان علاقوں سے کسی کو بھی سینٹ کا ٹکٹ نہیں دیا گیا جسکے ردعمل میں میں نے اپنی بیٹی کو الیکشن لڑانے کا فیصلہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ سینٹ انتخابات میں میر ارکان ا سمبلی طارق مگسی ، ڈاکٹر رقیہ سعید ہاشمی،بی این پی (مینگل)،عوامی نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کی جانب سے میری بیٹی کو ووٹ دینے پر انکا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان ایک قبائلی صوبہ ہے یہاں کی اپنی قبائلی روایات ہیں جس کے تحت فیصلے کئے جاتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں میرجان جمالی نے کہا کہ اگر ہمیں وفاق کی جانب سے اختیار ملتا تو مسلم لیگ (ن) 3کی بجائے 5سینیٹرز منتخب کراتے۔