کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی اور ڈی آئی جی فرنٹیر کور بلو چستان بریگیڈئیر طاہر محمودنے کہا کہ بلوچستان میں کوئی فوجی آپریشن نہیں ہورہا ہے ’’را‘‘ کے فنڈنگ لشکر کے خلاف ایف سی سرچ آپریشن کرتی ہے جس میں پاک فوج کو استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے ،شمالی علاقوں میں آپریشن ضرب عضب کے باعث بعض دہشت گرد فرر ہوکر بلوچستان آئے ہیں۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو ایف سی مددگار سینٹر میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے جاری آپریشن ضرب عضب کی کامیاب کارروائیوں نے شرپسند عناصر کے مذموم مقاصد کو خاک میں ملادیا ہے جب ان شکست خوردہ عناصر کو آپریشن ضرب عضب کے خلاف منہ کی کھانی پڑی اورانہیں کہیں سرچھپانے کی جگہ نہ ملی تو انہوں نے ملک کے دوسرے حصوں بالخصوص بلوچستان میں بدامنی اور بے چینی پھیلانے کی منصوبہ بندی کی شرپسند عناصر نے 23مارچ کے موقع پر زیادہ سے زیادہ اسلحہ و گولہ بارود بلوچستان کے مختلف علاقوں میں منتقل کیا تاکہ صوبے کے معصوم اور بے گناہ لوگوں کے خون سے ہولی کھلی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ فرنٹیر کور بلوچستان نے کوئٹہ کے علاقے نیوکاہان ،ہزارگنجی اور ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود قبضے میں لے لیا جس میں 57عدد مارٹر گولے ، 3کلو دھماکہ خیز مواد شامل ہے جو شرپسند عناصر نے بیرونی عناصر کی مدد سے نیوکاہان ہزار گنجی کے پہاڑوں میں چھپا رکھا تھالیکن ایف سی نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے انکے مذموم عزائم کو خاک میں ملادیا۔ انہوں نے کہا کہہ ایک دوسری کارروائی میں ایف سی نے قلعہ عبداللہ کے علاقے چمن میں کاررروائی کرتے ہوئے گاڑیوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ اورایمونیشن قبضے میں لے لیا جس میں 2ایس ایم جی ،9میگزین بمعہ 340راؤنڈ ،10آر پی جی سیون راؤند بمعہ فیوز اور 2042سنائپر راونڈ شامل ہیں ۔صوبائی وزیر داخلہ میرسرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں کوئی فوجی آپریشن نہیں ہورہا ہے ’’را‘‘ کے فنڈنگ لشکر کے خلاف ایف سی سرچ آپریشن کرتی ہے جس میں فوج کو استعمال کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے حکومت نے ہتھیارپھینکے والوں کیلئے معافی کااعلان کر رکھا ہے ۔ڈی آئی جی ایف سی بریگیڈئیر طاہر محمود نے کہا کہ شمالی علاقوں میں ضرب عضب آپریشن کے باعث بعض طالبان گروپ بھاگ کر بلوچستان آئے ہیں جن کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور شرپسندوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران مقامی لوگ ایف سی کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں جو خوش آئند اقدام ہے۔