|

وقتِ اشاعت :   March 7 – 2015

کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبد المالک بلوچ نے جمعہ کو ہونے والی اجلاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی جانب سے ما ما قدیر بلوچ اور فرزانہ مجید کو امریکہ جانے سے روکنے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر کہا کہ فرزانہ مجید ہم سب کی بیٹی ہے ان کے والد عبد المجید کے ساتھ میں نے مل کر جدوجہد کی ہے ۔ ذاکر مجید کے لئے میں نے بہت کچھ کیا لیکن میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ میں اس ایوان کے یقین دلاتا ہوں امریکہ روانگی روکنے سے متعلق وفاقی حکومت سے بات کروں گا۔ وہاں سے جو بھی جواب آئے گا اس کے بعد ایوان کو آگاہ کروں گا۔ اس سے پہلے سردار اختر مینگل نے کہا کہ بدقسمتی سے بلوچستان میں روایات کا خاتمہ ہو تا جارہا ہے ۔ آج کے اخبار میں خبر چھپی ہے کہ بلوچ مسنگ پرسن کمیٹی کے چیئرمین ما ما قدیر بلوچ اور فرزانہ مجید کو امریکہ جانے سے روک دیا ہے اور بتایا گیا کہ ان کا نام ای سی ایل میں شامل ہے ۔ پتہ نہیں انہوں نے کو ن سا ایسا جرم کیا ہے جن کو امریکہ جانے نہیں دیا ۔ما ما قدیر کا پہلے بیٹا اغواء ہوا ٹارچر کر کے بعد میں اس کی مسخ شدہ لاش پھینکی گئی ۔ فرزانہ مجید بھائی کو ڈھونتے ڈھونتے دردر کی ٹوکریں کھا رہی ہے ۔ کرا چی میں بھوک ہڑتال اور اس کے بعد اسلام آباد تک لانگ مارچ کیا انہوں نے کہا اب تو حکمران رونے کا بھی اختیار نہیں دے رہے۔ اس ملک کے صاحب اقتدار لوگوں کے آنکھوں پر پٹیاں باندہی ہے ۔ ان دونوں افراد کا قصور یہ ہے کہ وہ اپنے لا پتہ پیاروں کی تلاش کے لئے جدوجہد کر رہی ہے ۔امریکہ میں ایک انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکت کرنے جا رہے تھے۔کہ ان کو ائیر پورٹ پر روک دیا گیا۔انہوں نے ایوان سے گزارش کی کہ وہ پوری طور پر وفاق سے رابطہ کر کے ما ما قدیر اور فرزانہ مجید کا نام ای سی ایل سے نکال کر امریکہ جانے کی اجازت دی جائے ۔عبد الرحیم زیارتوال نے کہا کہ چونکہ یہ وفاق سے متعلق معاملہ ہے حکومت بلوچستان وفاق سے رابطہ کر کے معلومات سے متعلق ایوان کو آگاہ کریں گے ۔