|

وقتِ اشاعت :   March 8 – 2015

کوئٹہ حکمران جماعت مسلم لیگ(ن)نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے نیشنل پارٹی کے مرکزی صدرونومنتخب سینیٹرمیرحاصل خان بزنجوکانام نئے چےئرمین برائے سینٹ کیلئے تجویز کیاگیاذرائع کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے نیشنل پارٹی کے سربراہ میرحاصل خان بزنجوکوٹیلی فون کی اورانہوں نے بلوچستان میں پرامن سینٹ انتخابات اورمخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کے کامیاب ہونے والے سینیٹرزمنتخب ہونے پرمبارکباد دی اورکہاکہ حکمران جماعت نے بطورنئے سینٹ چےئرمین کیلئے میرحاصل خان بزنجوکے نام کوتجویز کیاگیاہے اورآج وزیراعظم میاں محمدنوازشریف سے اس بارے ملاقات کرینگے ذرائع کاکہناہے کہ وزیراعظم میاں محمدنوازشریف نے پشتونخوامیپ کے چےئرمین محمودخان اچکزئی کوٹیلی فون کرکے اس بارے اعتمادمیں لیاگیاتاہم بلوچستان کی دیگرسیاسی جماعتیں سینٹ چےئرمین سے متعلق صلاح ومشورے کررہے ہیں اورامکان ہیں کہ بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتیں میرحاصل خان بزنجو کی چےئرمین سینٹ کیلئے نامزدگی کی حمایت کریں گے۔ دوسری جانب وزیر اعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لیے رابطوں کی ذمہ داری مختلف رہنماؤں کو سونپ دی گئی نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسحاق ڈار کو اے این پی، پیپلزپارٹی اور بلوچ جماعتوں سے رابطے کی ذمہ داری سونپی گئی ٗ وزیر اطلاعات پرویزرشید جمعیت علمائے اسلام(ف) سے رابطے کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو ایم کیو ایم سے رابطے کی ذمے داری دی گئی ہے۔ دریں اثناء چیئرمین سینٹ کے انتخابات کیلئے مسلم لیگ (ن) نے پاکستان تحریک انصاف سے رابطے کا فیصلہ کر لیا ‘ گورنر خیبر پخونخواہ ‘ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے تعاون کیلئے رابطہ کریں گے۔ ہفتہ کو ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی قیادت بھی جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے ایشو پر (ن) لیگ سے سودے بازی کا سوچ رہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اگر (ن) لیگ کی قیادت پی ٹی آئی کی خوہشات سے ملتا جلتا جوڈیشل کمیشن بنانے پر تیار ہوگئی تو تحریک انصاف بھی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرسکتی ہے ۔ ذرائع کے مطابق (ن) لیگ کی طرف سے اس ضمن میں گورنر خیبرخیبرپختونخوا سردار مہتاب خان عباسی کے ذریعے بات چیت کو آگے بڑھایا جائے گا۔ گورنر اور وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک کے درمیان انتہائی خوشگوار تعلقات ہیں ۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی طرف سے (ن) لیگی حکومت پر دباؤ بڑھانے اور سابق صدر آصف علی زرداری کی طرف سے بھی دھاندلی کے معاملہ پر (ن) لیگ کو بلیک میل کرنے کیلئے وائٹ پیپر لانے کی دھمکی کا بھی (ن) لیگی حلقوں میں سخت برا منایا گیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں سینیٹ کے معاملات سمیت دیگر امو رپر تبادلہ خیال کیا گیا ،وفاقی وزراء اسحاق ڈار اور پرویز رشید نے بھی امیر جماعت اسلامی سے ٹیلیفونک رابطے کر کے سینیٹر منتخب ہونے پر مبارکباد دینے کے علاوہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کیلئے جماعت اسلامی سے حمایت کی درخواست کی ہے۔ عمران خان او رسراج الحق کے درمیان ہونے والے رابطے میں سینیٹ کے الیکشن میں خیبرپختونخواہ اسمبلی کی کارکردگی پر اطمینان کااظہار کیا گیا ہے جبکہ عمران خان اور سراج الحق نے ایک دوسرے کو کامیابی پر مبارک باد بھی دی ۔ ذرائع کے مطابق اس دوران سینیٹ انتخابات کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور سینیٹر پرویز رشید نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے سراج الحق کو سینیٹر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ اس دوران موجودہ سیاسی صورتحال اور چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔اس موقع پر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ جماعت اسلامی سینیٹ کی چیئرمین شپ کیلئے مسلم لیگ (ن)کی حمایت کرے گی۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے دونوں رہنماں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ سینیٹ میں اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی بھرپور کوششیں کریں گے۔