اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے حکومت کو ہدایت کی ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے روٹ کے تعین میں بلوچستان کے پسماندہ اور کم ترقی یافتہ علاقوں کو نظر انداز نہ کیا جائے، کمیٹی کے چیئرمین داؤد خان اچکزئی نے کہا کہ ہم قومی منصوبے پر کسی قسم کی سیاست نہیں کرنا چاہتے، نہ ہی اسے متنازع بنانا چاہتے ہیں لیکن چھوٹے صوبوں کے مفادات کی حفاظت وفاق کی ذمہ داری بنتی ہے، عوامی مفاد کو مد نظر رکھ کر آواز بلند کر رہے ہیں،وزارت پوسٹل سروسز کے حکام کی جانب سے کمیٹی کو آگاہ کیاگیا کہ ملک میں پرائیویٹ کو ریئر کمپنیوں کے ریگولیٹ کرنے کیلئے اتھارٹی بنائی جارہی ہے جبکہ موٹرویز اور ہائی وے پولیس نے آگاہ کیا کہ ملک میں ڈرائیونگ لائسنسز کے اجراء کے معیار کو اسلام آباد کے معیار پر لانے کیلئے چاروں صوبوں میں ڈرائیونگ لائسنس اتھارٹیز بنائی جا رہی ہے، ملک بھر میں 83 جی پی اوز کو کمپیوٹرائزڈ کر دیا گیا ہے، بلوچستان میں رواں سال 27 جبکہ اگلے سال 30نئے پوسٹ آفسز قائم کر دیئے جائیں گے،سیکرٹری مواصلات شاہد اشرف تارڑ نے کمیٹی کوآگاہ کیا کہ گوادر کاشغراقتصادی راہداری روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی ، اس حوالے سے غلط فہمی پرمبنی باتیں کی جا رہی ہیں، چینی سفارت خانے نے بھی وضاحت کی ہے کہ روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی ۔پیر کو قائمہ کمیٹی مواصلات کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر داؤد خان اچکزئی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈی آئی جی موٹروے پولیس اور ڈی جی پوسٹل سروسز نے اپنے اداروں بارے بریفنگ دی، ڈی جی پوسٹل سروسز نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ملک بھر میں 83 جی پی اوز کو کمپیوٹرائز کر دیا گیا ہے، کمپیوٹرائزڈ جی پی اوز میں عوام کو بجلی کے بل جمع کرانے، الیکٹرانک منی آرڈر ،بی آئی ایس پی امداد فراہمی چائلڈ سپورٹ فنڈ، یوٹیلیٹی بلز اور ملٹری پینشن کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ کوریئر سروسز کو ریگولیٹ کرنے کیلئے ایک اتھارٹی بنائی جا رہی ہے۔ اتھارٹی کے قیام کیلئے قانونی مسودہ تیار کرلیا گیا ہے، بلوچستان میں آغاز حقوق بلوچستان کے تحت جولائی 2015 تک 27نئے پوسٹ آفس کھل جائیں گے، جس میں 81افراد کو ملازمت دی جائے گی جبکہ جولائی 2016 تک صوبے میں مزید 30پوسٹ آفس کھولے جائیں گے، جن میں 90 افراد کو ملازمت دی جائے گی، اجلاس میں ڈی آئی جی موٹروے پولیس نے بریفنگ دیتے ہوئے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ نیشنل ہائی وے پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر جرمانے بڑھانے کی تجاویز زیر غور ہیں، اس حوالے سے کسی حتمی فیصلے سے قبل ٹرانسپورٹرز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی ویز اور موٹروے پر ڈرائیورز کی ٹریفک رولز سے ناواقفیت کی بناء پر زیادہ حادثات ہوئے ہیں، صوبوں میں ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کا معیار درست نہیں، اسلام آباد کی طرح صوبوں میں بھی ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کیلئے اتھارٹیز بنا رہے ہیں جو تمام تر نسلی اور معیارچیک کرنے کے بعد لائسنس جاری کرے گی، سیکرٹری مواصلات شاہد اشرف تارڑ نے کمیٹی کوآگاہ کیا کہ گوادر کاشغر روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی ہے، اس حوالے سے غلط فہمی پر باتیں کیجا رہی ہیں، چینی سفارت خانے نے بھی وضاحت کی ہے کہ روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی۔