|

وقتِ اشاعت :   March 11 – 2015

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں تربت میں ڈی پی او کی جانب سے صدام اور ناصر بلوچ کی تشدد کر کے شہید کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت ماورائے عدالت قتل و غارت گری اور گرفتاریاں دراصل دانستہ طور پر بلوچستان کے حالات کو خراب کر کے پولیس اسٹیٹ کو قائم کرنا ہے ایسے واقعات قبل مذمت اور قابل افسوس ہیں کہ بلوچستان میں پولیس افسران کی پالیسیاں اور معاشرے میں خوف و ہراس پھیلانے کے اقدامات اور گزشتہ دنوں بے گناہ بلوچ فرزندوں کو دن دیہاڑے غیر قانونی طور پر گرفتار کرنے اور اس کے تشدد کے ذریعے شہید کرنے کا عمل حکمرانوں کیلئے باعث ندامت ہونا چاہئے کہ وہ اتنے بے اختیار اور نااہل ہیں کہ اب تو بغیر کسی مقدمات میں ملوث بلوچوں کو گھر سے گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کرنے سے گریز نہیں کیا جا رہا بیان میں پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فوری طور پر مقدمات درج کر کے ملزم کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے بیان میں کہا گیا ہے کہ پارٹی ایسے ماورائے عدالت قتل و غارت گری ، گرفتاریوں پر خاموش نہیں رہے گی بلکہ بلوچ فرزندوں کے ساتھ ہونے والے ایسے استحصالانہ پالیسیوں ، مظالم اور غیر قانونی اقدامات کے خلاف ہر فورم طور پر آواز بلند کرنے کو ترجیح دے گی پارٹی کی جانب سے ان کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صدام بلوچ ، ناصر بلوچ کی شہادت میں ملوث افسران کے خلاف فوری طور پر کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے دلخراش واقعات رونما نہ ہو سکیں موجودہ حکمران اتنے بے اختیار ہیں کہ انہیں سیاسی و اخلاقی طور پر اختیار نہیں کہ وہ امن و امان کی بحالی کے بلند و بالا دعوے کرتے ہوئے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکیں بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل ، مرکزی ڈپٹی آرگنائزر سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی ، مرکزی میڈیا سیل کے سربراہ آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ، مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبران ملک نصیر شاہوانی ، عبدالرؤف مینگل ، حمل بلوچ ، میر قاسم دشتی نے تربت واقعے میں شہید ہونے والے بلوچ فرزندان سے اظہار ہمدردی اور تعزیت کی دریں اثناء نوشکی میں پارٹی کے بانی رکن کامریڈ سرور بلوچ ، کوئٹہ کے رہنماء جاوید بلوچ کی ہمشیرہ کی انتقال پر اظہار تعزیت کیا گیا رہنماؤں نے نوشکی میں بانی رکن کامریڈ سرور بلوچ کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے پوری زندگی بلوچ قوم کیلئے جدوجہد کرتے رہے اور پارٹی سوچ و فکر ، نظریات کی پرچار کرتے رہے مشکل حالات میں بھی پارٹی کے ساتھ ان کی وابستگی سے ثابت کیا کہ انہوں نے بلوچ قوم کی ترقی و خوشحالی ، قوم جہد کے ساتھ سچی وابستگی رکھی پارٹی آج بانی رہنماء نظریاتی کارکن سے محروم ہو چکی ہے کامریڈ سرور بلوچ کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی اور ان کی وفات پر جو خلاء پیدا ہوا ہے وہ کبھی پر نہیں ہو سکے گا ان جیسے بانی رہنماء صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں پارٹی اکابرین کی جانب سے ان کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار بھی کیا گیا ۔