کوئٹہ : حکومت بلوچستان نے تعلیم کے فروغ، قابل اور مستحق بچوں کی حوصلہ افزائی کے لئے پانچ ارب روپے کا بلوچستان ایجوکیشن اینڈومنٹ فنڈ قائم کیا ہے۔ یہ فنڈ اسکولوں میں زیادہ سے زیادہ بچوں کے داخلہ پالیسی پر خرچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسکول نہ پڑھنے والے بچوں کو اسکول میں داخلے کی صورت میں 500روپے اسکول داخلہ وظیفہ اور پرائمری تعلیم مکمل کرنے تک ہر قابل اور مستحق بچے کو دوسوروپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ بلوچستان ایجوکیشن اینڈومنٹ فنڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے اجلاس میں گذشتہ روز کیا گیا جس کی صدارت سیکریٹری فنانس مشتاق احمد رئیسانی نے کی۔ سیکریٹری اعلیٰ تعلیم غلام محمد صابر، سیکریٹری ثانوی تعلیم عبدالصبور کاکڑ اور محکمہ تعلیم کے دوسرے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ میٹرک کے قابل اور مستحق طلباء وطالبات کے لئے 750جبکہ انٹر کے طلباء وطالبات کے لئے 1500روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ سینٹر آف ایکسی لینس کے تحت چلنے والے ملکی وصوبائی سطح کے اداروں میں پڑھنے والے قابل اور مستحق طلباء وطالبات کے لئے ایک وقت سکالر شپ گرانٹ دی جائے گی۔ گریجویشن اور ماسٹر لیول کے ذہین اور مستحق طلباء وطالبات کے لئے 2000اور 3000روپے بالترتیب ماہانہ دیئے جائیں گے جس کی طریقہ کار وضع کرنے کے بعد یہ سکالر شپ دیئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ میڈیکل، انجینئرنگ اور دوسرے پروفیشنل اداروں میں زیرتعلیم ذہین اور مستحق طلباء اور طالبات کے لئے 3000روپے سکالر شپ ماہانہ مہیا کیا جائے گا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے صوبائی اور ضلعی سطح پر دیئے جانے والے تمام سکالر شپ کو ایک چھتری کے زیرسایہ یکجا کرکے اسے اب بلوچستان ایجوکیشن اینڈ ایڈومنٹ فنڈ کا نام دیا گیا ہے۔ اس سکالر شپ کے حصول کے لئے محکمہ اعلیٰ اور ثانوی تعلیم مستحق اور ذہین طلباء وطالبات کے ناموں کی سفارش کریں گے اور ان سفارشات کی روشنی میں ہی طلباء وطالبات کو سکالر شپ دئیے جائیں گے۔