|

وقتِ اشاعت :   March 11 – 2015

کوئٹہ :پاکستان کے سینئر لیڈرز نے سینٹ کے ڈٖپٹی چیئرمین کی نشست کیلئے مشترکہ امیدوار لانے کیلئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل سے رابطے شروع کردیئے اور بی این پی ڈپٹی آرگنائزر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کو بہترین امیدوار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ‘ بی این پی کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت نے سردار اختر مینگل سے فون پررابطے کیئے ہیں اور انہیں مشترکہ امیدوار لانے کیلئے اعتماد میں لینے کیلئے بات چیت کی گئی ہے ‘ بی این پی کو پیپلز پارٹی ‘ مسلم لیگ ن ‘ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)‘ بی این پی عوامی اور جمعیت علمائے اسلام ف کی حمایت حاصل ہے ‘ جہانزیب جمالدینی کو غیر متنازعہ شخصیت قرار دیا جارہا ہے ‘ جمالدینی ایک منجھے اور بلوچستان کے سینئر سیاستدان ہیں سردار اختر مینگل کو وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی جانب سے عشائیہ کیلئے مدعو کیا ہے یہ خصوصی دعوت گزشتہ رات دی گئی اس سے قبل زرداری کی جانب سے انہیں عشائیہ کیلئے مدعو کیا گیا ہے ‘ سردار اختر مینگل بدھ کے روز اسلام آباد کیلئے روانہ ہورہے ہیں اور وہاں وزیراعظم سمیت دیگر اہم رہنماوں سے ملاقات کریں گے اس دوران قوی امکان ہے کہ ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کا نام ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے لئے حتمی طور پر سامنے لایا جائے اسکے علاوہ پیپلز پارٹی سے طویل قربت رکھنے والے منتخب سینٹر یوسف بادینی کا نام بھی ڈپٹی سینٹر کیلئے سامنے لایا جارہا ہے‘ جہانزیب جمالدینی کے بعد یوسف بادینی کے ڈپٹی چیئرمین سینٹ منتخب ہونے کے امکانات بھی روشن ہیں چونکہ دپٹی چیئرمین کا انتخاب بلوچستان سے کیا جانا ہے اسلئے تمام حکمراں اور اپوزیشنیں جماعتیں بلوچستان کے رہنماؤں سے رابطے کررہے ہیں آئندہ روز ممکن ہے کہ امیدوار کے نام کا اعلان مشترکہ طور پر کیا جائے ۔