|

وقتِ اشاعت :   March 11 – 2015

کوئٹہ :چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ کی زیرصدارت منگل کے روز کوئٹہ شہر کے تعلیمی اداروں کی سیکورٹی کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقدہ ہوا۔ جس میں سرکاری اور غیرسرکاری تعلیمی اداروں کی سیکورٹی کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں آئی جی پولیس عملش خان، سیکریٹری تعلیم اسکولز عبدالصبور کاکڑ، سیکریٹری ہائر ایجوکیشن غلام محمد صابر، ڈی آئی جی سپیشل برانچ ڈاکٹر مجیب الرحمن، ایڈیشنل آئی جی پولیس احسن محبوب، کمشنر کوئٹہ ڈویژن قمبر دشتی، ایس ایس پی آپریشنز اعتزار احمد گورایا، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ داؤد خان خلجی اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ قومی ایکشن پلان کے تحت شہر میں سکولوں کی سیکورٹی کے لئے ہنگامی طور پر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں سیکورٹی کے لئے طلباء اور طالبات سے اضافی فیس نہیں لی جائے گی۔ چیف سیکریٹری نے تعلیمی اداروں میں سیکورٹی کے مؤثر انتظامات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں بچوں کو تحفظ فراہم کرنا صوبائی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے کیونکہ بچے ہمارے مستقبل کی ضمانت ہیں اور ان کی سیکورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس میں تعلیمی اداروں کی دیواروں کو بلند کرکے خاردار تار نصب کرنے اور بغیر چاردیواری کے سکولوں کی چاردیواری تعمیر کرنے کے لئے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا اور تعلیمی اداروں میں خفیہ کیمرے نصب کرنے کی بھی ہدایت دی گئی۔ چیف سیکریٹری نے اجلاس کے شرکاء کو ہدایت کہ کہ تمام پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو سیکورٹی گارڈ رکھنے کا پابند کیا جائے جس کو بلوچستان پولیس سے تربیت دلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حساس علاقوں کے لئے سکول بسوں کے ساتھ پولیس گشت بھی بڑھائی جائے گی تاکہ پرامن ماحول میں درس وتدریس کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔