کوئٹہ : وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ لندن سٹریٹ پر کسی سکول کو بند نہیں کیا جارہا ہے بلکہ اس علاقے میں دو سکول موجود تھے ان دونوں سکولوں ایک سکول میں ضم کیا جا رہاہے اور دوسرے سکول محکمہ تعلیم ڈائریکٹریٹ بنایا جا رہاہے اگر کوئی مسئلہ حل نہیں ہورہا تو اس کیلئے تین رکنی کمیٹی بنائی جائے جس میں دو حکومتی ارکان شامل کیا جائے اور ایک اپوزیشن سے شامل کیا جائے انہوں نے یہ بات منگل کی شام کو صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں مختلف ارکان اسمبلی کی جانب سے اٹھائیں گے پوائنٹ آف آرڈر کے جواب میں کہی اسمبلی اجلاس کے صدارت محترمہ سپوژ مئی اچکزئی نے کی وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے تعلیم سردار رضا محمد بڑیچ نے کہا کہ لندن سٹریٹ پر واقعہ سکول ایک سڑک کے کنارے ہیں اور دوسرا سکول سامنے والی سٹرک کے کنارے ہیں ایک سکول میں بچیوں کی تعداد زیادہ تھی دوسرے میں کم تھی اس لئے ایک سکول دوسرے سکول میں ضم کیا گیا ہے اور جو سکول خالی ہورہاہے اس میں تعلیم کا ڈائریکٹریٹ بنایا جا رہاہے اسی سکول کو بند نہیں کیا جا رہاہے ۔ سپیکر پینل کی رکن محترمہ سپوژمئی اچکزئی نے تین خواتین ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی بنانے کی ہدایت کی جس میں حکومتی ارکان نے محترمہ راحیلہ درانی محترمہ شمعہ اسحاق اور اپوزیشن کی رکن اسمبلی حسن بانو کو شامل کیا گیا ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ تینوں خواتین ارکان جاکے سکول کا جائزہ لے اور جو رپورٹ ان کو ملے وہ ایوان میں پیش کریں۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے منگل کے شام کے اجلاس میں کئی موقعوں پر ارکان اسمبلی پوائنٹ آف آرڈر پر وضاحت کی انہوں نے ایک موقع پر کہا کہ محترمہ اسپیکر صاحبہ پہلے سرکاری کارروائی کرنے دی جائے اور اس کے بعد پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے کی اجازت دی جائے ۔ منگل کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے خلاف توقع کئی پوائنٹ آف آرڈر کے سوالا ت کے جواب دیئے جو مختلف وزراء کے محکموں سے متعلق تھے ۔ جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی محترمہ حسن بانو نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ میرے علاقے رئیسانی روڈ پر حالیہ بارشوں سے بہت زیادہ سڑکوں اور محلو ں گند پڑ ھ گیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے جس پر صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ آج ہی کوئٹہ مونسپل کارپوریشن کو ہدایت جاری کرتا ہوں کہ اس علاقے میں پوری طورپر صفائی کا انتظام کیا جائے پشتونخوا ء ملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ولیم برکت نے کہا کہ ہمارے مذہب سے تعلق رکھنے والے کئی یاد گار چیزوں ہٹا یا جا رہاہے اورخاص طورپر جہاں پر ہماری برادری سے تعلق رکھنے والی اشیاء موجو د ہے ان کیلئے مشکلات پیدا کی جا رہی ہے جس پر ہم کو تحفظات جس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مسحی برادری کی یاد گار چیزوں کا تحفظ کیا جائے گا۔جس طرح وہ چاہتے ہیں ہم ان چیزوں کا تحفظ کرینگے۔ْ