|

وقتِ اشاعت :   March 11 – 2015

کوئٹہ : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف سی نے صوبائی حکومت اور صوبائی کابینہ کے فیصلے و احکامات اور آئین وقانون کو تسلیم کرنے سے انکار کرکے ضلع ہرنائی میں کوئلہ پر زبرستی رقم لینے اور خوست میں مقامی عوام کی ملکیت پر قبضہ گر عناصر کا ساتھ دیکر بندوق کی نوک پر زبردستی مائننگ شروع کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے جس سے یہ واضح ہے کہ ایف سی نے صوبے میں منتخب جمہوری حکومت کے مقابلے میں اپنی حکومت قائم کر رکھی ہے جو صوبائی حکومت وصوبائی کابینہ کی آئینی حیثیت اوراتھارٹی کی سراسر توہین ہے جو ضلع ہرنائی کے عوام کول مائنز مالکان سمیت صوبے کے عوام اور جمہوری حلقوں کیلئے انتہائی قابل تشویش ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومتی فورس ایف سی نے آئین وقانون کو پامال کرتے ہوئے بعض قبضہ گرعناصر جن کا ضلع ہرنائی سے کوئی تعلق نہیں کا ساتھ دیکر خوست میں کوئلے کے وسیع ذخائر ومائنز پر قبضہ کرنے سمیت شاہرگ میں یومیہ لاکھوں روپے زبردستی مائنز مالکان سے بٹورنے کا سلسلہ شروع کر رکھاہے اورایف سی کے اس غیر آئینی وغیر قانونی اقدام کا صوبائی حکومت نے نوٹس لیتے ہوئے ایف سی کو ضلع ہرنائی کے تمام کول مائنز سے ہٹانے اور زبردستی رقم لینے کا سلسلہ ختم کرنے کے واضح احکامات جاری کےئے ہیں اور اسی طرح صوبائی کابینہ نے 10فروری کے اجلاس میں اس سلسلے میں متفقہ فیصلہ کرکے تحریری طور پر ایف سی کے حکام کو آگاہ کیا لیکن ان سب کے باوجود ایف سی نے اب بھی خوست میں میں قبضہ گر عناصر کے ساتھ ملکر مقامی عوام کے مائنز اور کوئلے کے ذخائر پر قبضہ جما رکھا ہے اور بندوق کی نوک پر مائننگ شروع کر رکھی ہے اور ضلع سے باہر جانیوالے کوئلے کے ٹرکوں سے زبردستی رقم وصول کی جارہی ہے جو یومیہ لاکھوں روپے بنتی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئلے کے فی ٹن پر ایف سی کی جانب سے د200سے 300روپے کی زبردستی وصولی سے ضلع میں کول مائنز مالکان سخت نقصان سے دوچار ہوئے ہیں کیونکہ مائنز مالکان پی ایم ڈی سی اور صوبائی حکومت کو رائلٹی و انکم ٹیکس وسیلز ٹیکس کی مد میں فی ٹن پر ایک ہزار سے زائد رقم دے رہے ہیں اور اب ایف سی کی جانب سے زبردستی رقم وصول کرنے سے اکثرمائنز بند ہوجائینگے کیونکہ مائنز مالکان خسارے کی حالت میں مائننگ نہیں کرسکتے ۔ جس سے ضلع میں کوئلہ کی صنعت تباہ ہونے کے ساتھ ساتھ ہزاروں مزدور بیروزگارہوجائینگے اور ضلع کی معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب ہونگے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ خوست میں کوئلے کے ذخائر اور مائنز مقامی عوام کی ملکیت ہے صوبے کے عوام کی منتخب صوبائی اسمبلی نے اس سلسلے میں متفقہ فیصلہ کرکے قبضہ گر اور بیرونی عناصر کی قبضہ کو مسترد کیا ہے لیکن اب ایف سی نے حکومتی فورس کے بجائے ایک پرائیویٹ فورس کا کردار ادا کرتے ہوئے بیرونی قبضہ گر عناصر کا ساتھ دیکر کول مائنز پر قبضہ کر رکھا ہے اور علاقے میں خوف وہراس اور دہشت کا ماحول پیداکر کے صوبے کے منتخب وزیر اعلیٰ ،حکومت اور کابینہ کے فیصلے اور احکامات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے منتخب جمہوری حکومت کے مقابلے میں ایف سی کی متباد ل حکومت اور ضلع ہرنائی میں کو ل مائنز پر رقم وصول کرنے اور خوست میں مقامی عوام کی مائنز پر قبضے سمیت صوبائی حکومت کے احکامات سے انکار کی صورتحال پر خاموش نہیں رہا جاسکتا اور نہ ہی مقامی عوام کی ملکیت کوئلے کے ذخائر پر بیرونی عناصر کے قبضے کو برداشت کیاجاسکتا ہے ۔لہٰذا اگر ایف سی نے ضلع ہرنائی میں غیر آئینی وغیر قانونی اقدامات اور کوئلے کے ذخائر پر قبضے کو ترک نہ کیا تو اس کے خلاف پشتونخوامیپ اور کول مائنز مالکان و عوام احتجاج پر مجبور ہونگے ۔