کوئٹہ بی ایس او آزاد تمپ زون جنرل باڈی اجلاس زیر صدارت سینئرنائب صدرمنعقد ہوا۔ اجلاس کے مہان خاص بی ایس او آزاد کے سنٹرل کمیٹی کے ممبر تھے۔ قومی آزادی کے لئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی کے بعد پروگرام شروع کی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا کہ قبضے کے دن سے لیکر آج تک حکمران و اس کے مقامی گماشتوں کی ہمیشہ سے یہی کوشش رہی ہے کہ وہ بلوچ نوجوانوں کو نوآبادیاتی تعلیم دے کر ان کے ذہنوں سے قومی سوچ او رآزادی و انقلاب کی ضرورت نکال کر ان کوذاتی خواہشات و ضروریات تک محدود کردیں۔لیکن بی ایس او نے شروع میں ہی حکمران بلوچ دشمن پالیسوں کوبھانپ کر بلوچ نوجوانون میں قومی شعور و غلامی کے خلاف آگاہی پھیلانے کے لئے جدوجہد کی۔ جس سے دشمن و اس کے مقامی گماشتے بی ایس او آزاد کے خلاف مختلف قسم کے پروپگنڈوں و سازشوں میں مصروف ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن اپنی سابقہ پالیسیوں میں ناکامی کے بعد اب نئے سرے سے بی ایس او سے بلوچ نوجوانوں و عوام کو بدظن کرنے اور بلوچ نوجوانون کی طاقت کو تقسیم کرنے کے لئے مختلف پالیسیوں پر عمل پھیرا ہے۔تاکہ بلوچ نوجوان آزادی کی سیاست سے الگ ہو کر ریاستی گماشتوں کے ہاتھوں کا کھلونا بن جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کے خلاف ہونے والی سازشوں و ان کے پس پردہ محرکات کو سمجھنے کے لئے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ دنیا کی تحریکوں و ان کے دوران آنے والی مشکلات کا مطالعہ کریں۔ بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ سرزمین کی قیمتی وسائل و اہم جغرافیہ کو مد نظر رکھ کر چائنا ایران و پاکستان سمیت دوسرے توسیع پسندانی عزائم رکھنے والی کمپنیاں بلوچ تحریک کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔ تاکہ ان قیمتی وسائل و جغرافیہ پر قابض ہو کر اپنے مفادات کو تحفظ دیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ سیاسی کارکن کی شعوری پختگی و انقلابی نظریے سے وابستگی ہی ان تمام طاقتوں کی سازشوں کو ناکام بنا کر تحریک کو منزل تک پہنچا سکتا ہے۔ اجلاس میں تنقیدی نشست اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈوں پر مباحثہ کے بعد نئی زونل کابینہ تشکیل دی گئی۔